ایٹمی سمجھوتے میں واپسی کے لئے تیار ہیں : امریکہ
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ واشنگٹن ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کے لئے تیار ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایٹمی سمجھوتے پر پوری طرح عمل درآمد کے لئے تیار ہیں ۔
نڈ پرایس نے یہ دعوی اس وقت کیا جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کےترجمان نے کہا کہ ہم ایٹمی سمجھوتے سے ماوراء مسائل کے حل کے لئے بھی بڑے پیمانے پر سفارتی کوششوں کے لئے تیارہیں۔
نڈپرایس نے کہا کہ اگر ایرانی مذاکرات سے دیگرتمام دوطرفہ مسائل کے حل کے لئے استفادہ نہیں کرنا چاہتے پھربھی ہمیں یقین ہے کہ ہم ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں تیزی سے ایک مشترکہ افہام و تفہیم تک پہنچ سکتے ہیں اوراس پر عمل درآمد شروع کرسکتے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی منسوخی کے لئے مذاکرات کا آغاز ستائیس ستمبر دوہزاراکیس سے شروع ہوا تاہم اس وقت سے اب تک فریقین کی جانب سے صرف اختلافی مسائل کم ہونے کی بات کی جارہی ہے لیکن ضمانت دینے اور پابندیوں کی فہرست سے ایرانی شخصیات کے نام حذف کرنے پراب بھی اتفاق نہیں ہوا ہے اوراس کے حل کے لئے ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے والے ملک کی حیثیت سے امریکہ نے اب بھی ضروری سیاسی فیصلہ نہیں کیا ہے۔