ایران نے بتا دیا، دفاعی اور میزائل صلاحیتیں کس کے لئے ہیں؟
اسلامی جمہوریہ ایران کا کہنا ہے کہ ملک کی دفاعی اور میزائل صلاحیتیں پڑوسیوں کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت کے ترجمان نے منامہ میں دو عرب حکام کے مشترکہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی صورت میں ایران کی دفاعی اور میزائل صلاحیتیں پڑوسیوں کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعرات کو منامہ میں بحرین اور مصر کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان پر ردعمل کا اظہار کیا۔
فارس نیوز کے مطابق بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف بن راشد الزیانی نے گزشتہ روز اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ منامہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران کے خلاف منامہ کے تکراری دعووں کا اعادہ کیا اور عرب ممالک کے داخلی معاملات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مداخلت کا الزام لگایا۔
اس سلسلے میں ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منامہ میں دو عرب حکام کے مشترکہ بیان میں لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جانبدارانہ، غیر تعمیری اور مخصوص مقاصد اور اہداف کا حامل قرار دیا۔
کنعانی نے ان ممالک کو علاقائی مساوات کو سمجھنے اور مغربی ایشیائی خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم کردار اور پوزیشن پر توجہ دینے کی دعوت دیتے ہوئے ایرانوفوبیا کے غلط راستے کو جاری رکھنے پر ان کے اصرار کو حکمت سے دور اور خطے میں صیہونی حکومت کے مفادات کی تکمیل کے تناظر میں قرار دیا ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بنیادی کامیابیوں کا تحفظ اور استحکام ایرانی عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے اور دفاعی اور میزائل صلاحیتوں کی بنیاد اسٹریٹجک پالیسی اور اسلامی دفاعی نظریے کے دائرہ کار میں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کسی بھی صورت میں پڑوسیوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔