صیہونی حکومت کا زوال قریب ہے: ایران
تہران کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے پاس زوال اور نابودی کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صیہونی حکومت کے خاتمے کے یقینی ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج بیت المقدس کی آزادی پہلے سے کہیں زیادہ قریب اور نزدیک ہوگئی ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے لبنان میں حزب اللہ کے قیام کے چالیس سال مکمل ہونے اور اس کے ساتھ ہی 2006 میں ہونے والی 33 روزہ جنگ میں حاصل ہونے والی فتح کی مناسب پر اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ فتح عارضی و عبوری صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی قوتوں کے فخر اور طاقت کا نمونہ بن گئی ہے۔
لبنان کی العہد نیوز سائٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کنعانی نے کہا کہ 33 روزہ جنگ "فلسطین میں اسلامی اور عوامی مزاحمت کے لیے ایک نیا موڑ اور فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی راہ میں ایک مزاحمتی اور دفاعی قوت تھی۔
انہوں نے کہا کہ بلا شبہ صیہونی نسل پرست حکومت کا ناکامی کے علاوہ کوئی اور مقدر نہیں ہے اور اس بات کی نشاندہی کی کہ اس حکومت کے پاس سقوط کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بعض عرب اور اسلامی حکومتوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول کر لیا ہے لیکن لیکن خطے اور دنیا کے بیشتر اقوام اسرائیل کو جارح، غاصب، نسل پرست اور فتنہ پرور کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں اور ہفتوں کے حالات اور غزہ پر اس حکومت کی وحشیانہ جارحیت اور شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب صیہونی حکومت کے ظالمانہ اور جارحانہ رویے کا ایک اور ثبوت ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مزاحمتی قوتیں اور فلسطینی مجاہدین اس یقین پر پہنچ گئے ہیں کہ سرزمین کو آزاد کرانے اور غاصبانہ قبضے کو ختم کرنے کا واحد راستہ مزاحمت ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب حکومت کے ساتھ سودے بازی اور مذاکرات کے ذریعے جس کی بنیاد جارحیت اور جرائم پر استوار ہے، وہ اپنے ملک کو آزادی نہیں دلوا سکتے۔
اس ایرانی سفارت کار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مزاحمت نے عراق، شام اور یمن میں اپنے تجربات دکھائے ہیں۔