اسرائیل سے دشمنانہ کاروائیاں کرنے کی جرأت چھین لی ہے: ایڈمیرل ایرانی
بحیرۂ احمر میں ایرانی اسٹریٹجک فورس کی موجودگی نے صیہونی حکومت اور دشمنوں سے دشمنانہ کاروائیاں کرنے کی ہمت چھین لی ہے، یہ بات ایرانی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل شھرام ایرانی نے کہی۔
تسنیم نیوز کے مطابق ایرانی بحریہ کا 83 واں انٹیلی جنس جنگی بیڑا کھلے بین الاقوامی سمندر میں اپنا مشن پورا کرنے کے بعد بندرعباس پہنچا جہاں ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے 93 وین جنگی دستے کے ہمراہ اس کا خیرمقدم کیا۔
ایرانی بحری فوج کا یہ 83 واں جنگی بیڑا الوند ڈسٹرائر کی قیادت میں 93 دن تک آزاد سمندروں میں بحری جہازوں اور تجارتی آئل ٹینکروں کی حفاظت پر مامور تھا۔
ایرانی بحریہ کے چیف ایڈمیرل شھرام ایرانی نے بین الاقوامی اور آزاد سمندروں میں ایرانی بحریہ کی اسٹریٹیجک موجودگی پر مبنی قائد انقلاب اسلامی کے فرمان کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ آج ایران کی اسٹریٹیجک بحریہ آزاد اور بین الاقوامی سمندروں میں موجود ہے اور بحریہ کے 83ویں جنگی بیڑے کی اپنے مشن سے واپسی سپریم کمانڈر کے فرمان کی تعمیل کا ایک ثبوت ہے۔
ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے بحیرہ احمر میں ایرانی اسٹریٹیجک فورس کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ احمر میں دشمنوں خصوصاً صیہونی حکومت کی نقل و حرکت کے باوجود بین الاقوامی پانیوں میں ایران کی اسٹریٹیجک بحریہ اور اس کے شیردل جوانوں کی موجودگی نے دشمنوں سے معاندانہ کاروائیاں کرنے کی ہمت چھین لی ہے اور انہوں نے اپنی غیرت اور جاں فشانی سے اسلامی جمہوریہ کے جہازوں کے لئے دور تک راستہ ہموار کر دیا ہے۔ انہوں کہا کہ ایرانی بحرایہ کے جوانوں نے بحری جہازوں کی شناخت اور سمندر میں اپنی موجودگی سے ثابت کردیا کہ جہاں بھی ضرورت پڑے ، ایرانی شیر پوری شجاعت و دلیری کے ساتھ وہاں حاضر ہوں گے۔
ایڈمرل شہرام ایرانی نے مزید کہا کہ ایران کی اسٹریٹجک بحری فورس کے ڈرون بردار بحری جہاز کی رونمائی اور بائیس سو کلومیٹر کھلے اور آزاد سمندروں میں بہادر جوانوں کی موجودگی نے علاقے میں ہلچل مچا دی ہے۔
شہرام ایرانی کا کہنا تھا کہ مسلح افواج خصوصاً اسلامی جمہوریہ کی اسٹریٹجک بحریہ کی ترجیح قائد انقلاب اسلامی کے فرامین اور احکامات کی تعمیل ہے اور ایرانی بحریہ کی بین الاقوامی پانیوں میں طاقتور موجودگی سمندری مجاہدوں کی طرف سے شہداء کے خاندانوں کے لئے ایک تحفہ اور عہد ہے جو ہر بار، پہلے سے زیادہ طاقت اور جنگی مہارتوں کے ساتھ میدان میں حاضر ہوں گے اور بحری اسٹریٹجک فورس نے دشمن کو اقتصادی سرحد سے پیچھے دھکیل دیا ہے ۔