امریکی حکام کو خواب میں بھی پابندیاں نظر آتی ہیں
ایران کے خلاف امریکہ کی دشمنانہ پالیسیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
سحر نیوز/ ایران: امریکہ کی وزارت خزانہ نے ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے ایران کے وزیر داخلہ،احمد وحیدی اور وزیر مواصلات، عیسی زارع پور کے خلاف پابندیاں عائد کیں۔ چند روز قبل بھی امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے 10 کمپنیوں اور ایک تیز رفتار بحری جہاز کو تیل کی بر آمدات میں سہولت پیدا کرنے کے بہانے اپنی غیر قانونی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 3 اکتوبر کو ایران میں بلوائیوں اور شرپسند عناصر کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
امریکہ کے اس اقدام کو 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کے دوران تہران پر دباؤ ڈال کر اپنے مطالبات کو آگے بڑھانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے یہ پابندیاں ایسے حالات میں عائد کی ہیں کہ جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسیوں کی ناکامی کا امریکی بار بار اعتراف کر چکے ہیں۔ لیکن امریکی سیاستدان، ڈیموکریٹس اور ریپبلکن دونوں، پابندیوں کے اتنے عادی ہیں کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ہمیشہ دباؤ اور پابندیوں کا سہارا لیتے رہنے پر مجبور ہیں۔