Oct ۳۰, ۲۰۲۲ ۱۶:۰۶ Asia/Tehran
  • شیراز کا دہشت گردانہ حملہ ملکی سلامتی کو نشانہ بنانے کی سازش ہے۔

ایران کے پارلیمانی اسپیکر محمد باقر قالیباف نے شیراز میں شاہ چراغ کے حرم میں انجام پانے والے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں کہا ہے کہ اس وحشیانہ جرم نے اس بات کو ثابت کر دیا کہ دشمن ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس کے آغاز میں شیراز میں شاہ چراغ کے روضے میں انجام پانے والے دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے شہدا کے اہل خانہ اور پوری ایرانی قوم کو تعزیت پیش کی۔

محمد باقر قالیباف نے کہا کہ جیساکہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے اس جرم کی جڑ کا پتہ لگا کر اس کے خلاف ٹھوس اقدامات عمل میں لائے جانے کی ضرورت ہے۔

ایران کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ اس وحشیانہ جرم نے اس بات کو ثابت کر دیا کہ دشمن ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اس جرم نے اس بات کو ثابت کردیا ہے کہ دشمن ملک کی سلامتی کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

دریں اثنا ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے علاقے میں یورپ اور امریکہ کے تمام طویل المیعاد سازشی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔

وحید جلال زادہ نے ایران کے قومی ریڈیو ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں شیراز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے علل و اسباب کا تجزیہ کرتے ہوئے حضرت شاہ چراغ کے روضہ اقدس میں اس دہشت گردانہ حملے میں ہونے والی شہادتوں پر رہبر انقلاب اسلامی ، پوری ایرانی قوم اور شہدا کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں بنیادی عامل میں تبدیل ہونا کوئی آسان کام نہیں ہے اور امریکہ علاقے میں ایران کے اثرانداز ہونے کا بارہا تجربہ کر چکا ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے، خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ اگر شیراز، شہدائے شیراز اور دہشت گردی کے اس سانحے میں داغدار گھرانوں کو صرف ایک حادثے کی نظر سے دیکھا جائے تو اس واقعے کی مذمت اور اس سلسلے میں دوہرے معیار کا بخوبی جائزہ لیا جا سکتا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے کہ دہشت گردی کے سلسلے میں یورپ اور امریکہ کے دوہرے معیار کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔جلال زادہ نے اسی طرح کہا کہ ایران ایک طویل بین الاقوامی عمل کے میدان میں ڈٹا ہوا ہے جس میں شیراز اور گذشتہ چالیس برس کے دوران دشمنوں کی سازشوں سے مختلف علاقوں میں رونما ہونے والے مختلف قسم کے واقعات و حادثات کا ایران نے سامنا کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک تکفیری دہشتگرد نے گذشتہ ہفتے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجکر پینتالیس منٹ پر حضرت شاہ چراغ کے روضے کے اندر زائرین اور نمازیوں پر اچانک فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت پندرہ افراد شہید اور تیس دیگر زخمی ہوگئے۔

ٹیگس