Nov ۱۰, ۲۰۲۲ ۰۸:۵۰ Asia/Tehran
  •  ایران سے متعلق بے بنیاد اور من گھرٹ دعوے اور الزامات حیران کن ہیں: وزارت خارجہ

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کے اندورنی حالات سے متعلق گروپ سیون کا بیان اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے اور اُس سے دراصل ایران کے اندر بدامنی پھیلانے اور دہشت گردانہ حملے کرنے والوں کو شے ملے گی، اور اس بیان کے جاری کرنے والوں کو ایران کے عوام کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔

سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے گروپ سیون کے وزرائے خارجہ کے گزشتہ ہفتے جرمنی میں اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان میں ایران سے متعلق بے بنیاد اور من گھرٹ دعوے اور الزامات حیران کن ہیں، ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے حوالے سے اس بیان کے مندرجات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے ارنا کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت ایسی حالت میں ہو رہی ہے جب گروپ سیون کے اکثر ارکان نے دہشت گردی سے نمٹنے کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے برخلاف شاہ چراغ مزار پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا جس  میں کئی ایرانی شہری بشمول خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوئے تھے، اس سے صاف دکھائی دیتا ہے کہ وہ اب بھی دہشت گردی کو اچھے اور برے میں تقسیم کرتے ہیں، جس سے ان کے قول و فعل میں تضاد ظاہر ہوتا ہے۔

ایرانی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ گروپ سیون کے وزرائے خارجہ  کے بیان میں یوکرین کے خلاف روس کو ڈرونز اور میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں الزامات لگائے گئے جو کہ مکمل طور پر بے بنیاد ہیں، ایران کے وزیر خارجہ پہلے ہی ان الزامات کا جواب دے چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی طرف سے گمراہ کن تشریح پیش کرنا ناقابل قبول ہے اور خود قرارداد اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے، اپنے وعدوں پر سب سے زیادہ پابند رہنے والے فریق پر "معاہدے پر قائم نہ رہنے" کا الزام نہیں لگا سکتے ۔

ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کے ساتھ ساتھ، ہمیشہ اُس معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں پیش پیش رہا ہے اور رہے گا جس کو دوسروں نے نقصان پہنچایا ہے، تاکہ عقلی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے ایک ایسے معاہدے تک پہنچا جائے جو ایک اچھے، مضبوط اور مستحکم معاہدے کے دائرہ کار میں ایرانی قوم کے قانونی حقوق کی ضمانت دیتا ہو۔ 

ٹیگس