ایران نے کی کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کابل میں واقع پاکستانی سفارتخانے پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے اور پاکستانی ناظم الامور پر مسلح افراد کی طرف سے دہشتگردانہ اور قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات افغانستان کے امن و امان کو نقصان پہنچانے کی سازش ہیں۔
ناصر کنعانی نے اسی طرح بے گناہ افغان عوام کے خلاف دہشتگردانہ حملے کے تسلسل پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان کے علاقے سمنگان میں ایک اسکول اور اس ملک کے حزب اسلامی کے دفتر پر حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اور اس قسم کے مسلسل دہشتگردانہ حملوں سے افغانستان بدامنی اور عدم استحکام کا شکار ہو جائیگا جو اس ملک کے عوام اور خطے کے مفادات کے منافی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دہشتگردی سے مؤثر مقابلہ کرنے کے لئے علاقائی سطح پر باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ جمعے کے روز کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ اس وقت ہوئی جب پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمٰن نظامانی چہل قدمی کر رہے تھے۔ تاہم ناظم الامور محفوظ رہے جبکہ گارڈ زخمی ہوا۔ گارڈ کو 3 گولیاں لگیں۔
فائرنگ کے واقعہ کے بعد سفارتی عملے کو حکومت پاکستان کی جانب سے وقتی طور پر واپس وطن بلا لیا گیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق طالبان کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولیاں قریبی عمارت سے چلائی گئیں۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک گھناؤنا فعل قرار دیا اور اس کی فوری تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔