شہید قاسم سلیمانی کے قتل میں کتنے امریکی ملوث تھے، ایرانی وزیر نے بتا دیا
شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی شہادت کے کیس کی ایران پیروی کر رہا ہے تاہم امریکہ اور اسکے مغربی ہمنوا روڑے اٹکانے کی بھرپور کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر کہا ہے کہ شہید جنرل سلیمانی کی شہادت کے کیس کی پیروی کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں، لیکن بدقسمتی سے امریکہ اور مغربی ممالک قانونی رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر ایران اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے شہید قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث 60 امریکی اہلکاروں کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کی تجدید کے لیے مذاکرات کے دوران امریکیوں نے بلیک لسٹ کیے گئے اپنے اہلکاروں کو فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ عسکری میدان کے علاوہ کروڑوں دلوں کے فاتح جنرل سلیمانی کو امریکی دہشتگردوں نے 3 جنوری 2020 میں اپنے سابق صدر ٹرمپ کے براہ راست حکم سے اُس وقت شہید کر دیا تھا جب وہ عراقی حکومت کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے، آپ کے ساتھ عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اوران کے 8 ساتھی بھی شہید ہو گئے تھے۔