ایران، روس اور چین کی بحری مشقوں میں لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنانے کی پریکٹس
ایران، چین اور روس کی مشترکہ بحری مشقوں کا سلسلہ بحیرۂ عمان میں جاری ہے۔
سحر نیوز/ ایران: نیول سیکیورٹی بیلٹ دو ہزار تیئس کے نام سے ہونے والی ان مشقوں کے ایک مرحلے میں گزشتہ رات فضائی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
ان بین الاقوامی مشقوں کے ترجمان ایڈمیرل مصطفی تاج الدینی نے کہا ہے کہ بحریہ کی ان مشقوں کے دوران مشترکہ ٹیکٹک پر مبنی آپریشن پر عملدرآمد ہو رہا ہے جس پر ایران، روس اور چین کی بحریہ کامیابی کے ساتھ عمل کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے پہلے دن دہشت گرد عناصر اور بحری قزاقوں کی جانب سے تجارتی جہازوں پر حملے کی روک تھام کی مشقیں کی گئیں جس میں تینوں ممالک کے بحری کمانڈوز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ علاقے میں سیکیورٹی کو مستحکم کرنا اور ایران، چین اور روس کے درمیان تعاون میں فروغ ان مشقوں کے اہداف میں شامل ہیں جس کے نتیجے میں عالمی استحکام، سمندری شاہراہوں کی سیکورٹی اور مشترکہ مفادات کے تحت ایک عالمی برادری کی تشکیل کا راستہ ہموار ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ تہران، ماسکو اور بیجنگ نے پہلی بار چار سال قبل مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد کیا تھا اور اب یہ اتحاد ایک اسٹریٹیجک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ مشقیں مغربی ایشیا میں ایک نیا توازن برقرار کر رہی ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جسے سیکورٹی اور بحری سلامتی کے شعبے میں متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے اور ایران، روس اور چین کے تعاون سے اس اسٹریٹیجک علاقے میں جہازرانی کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بحیرہ عمان میں سیکیورٹی برقرار کرنے کے نتیجے میں باب المندب، آبنائے مالاکا اور ہرمز بھی مکمل طور پر محفوظ ہوجائے گا۔ یہ وہ علاقہ ہے جسے دنیا کی تیل اور گیس کا مرکز بھی قرار دیا جاتا ہے۔
سیکورٹی اور سیاسی امور کے ماہرین ایران روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقوں کو امریکہ جیسی رقیب طاقتوں کے لئے ایک شکست قرار دے رہے ہیں جو ایران کو الگ تھلگ کرنا چاہتے تھے۔
ان مشقوں میں ایران کی بحری فوج اور چین اور روس کی بحریہ نے اپنے انتہائی ترقی یافتہ جنگی بحری جہازوں کو بھی شامل کیا ہے جو اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سیکورٹی بیلٹ دو ہزار تیئس بحری مشقیں انیس مارچ تک جاری رہیں گی۔