دہشت گردانہ اقدام کا دندان شکن جواب دیا جائے گا: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے شام میں ایرانی فوجی مشیروں کی شہادت پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صاف الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدامات کاہر حال میں جواب دیا جائے گا
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرمی نے سماجی رابطہ عامہ کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت اور دوسری دہشت گرد ریاستوں کی عادت بن چکی ہے کہ سرحدوں سے باہر کسی دہشت گردی کا ارتکاب کرکے، اندرونی بحران اور مشکلات سے رائے عامہ کی توجہ ہٹائی جائے۔ انہوں نے ایران کے فوجی مشیروں کی شہادت پر صاف الفاظ میں لکھا کہ دہشت گردانہ اقدامات کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کی جانب سے ایک باضابطہ بیان جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ دمشق کے مضافات میں صیہونیوں کے بزدلانہ اور دہشت گردانہ حملے میں ایران کے دو فوجی مشیروں کی شہادت، اس بات کا ثبوت ہے کہ ایرانی عوام نے تکفیری دہشت گردی اور اس کے صیہونی حامیوں کے مقابلے میں ذمہ داری اور شجاعت کے ساتھ مجاہدت کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے شام کے خلاف صیہونیوں کے مسلسل حملوں کو شام کی ارضی سالمیت، اقتدار اعلی اور خودمختاری پر دراندازی قرار دیا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ صیہونی حکومت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کررہی ہے اور دہشت گردی کو تقویت پہنچا رہی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اس بیان میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی شہید جوانوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے ان شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران قانونی اور عدالتی کارروائی کے ساتھ ساتھ، مناسب وقت اور جگہ پر ان حملوں کا جواب ضرور دے گا۔
قابل ذکر ہے کہ جمعے کی صبح کو صیہونی فوج نے دمشق کے مضافات پر میزائلی حملہ کیا جس کے نتیجے میں شام کی درخواست پر دمشق میں موجود ایران کے دو فوجی افسر ، میجر میلاد حیدری اور کیپٹن مقداد مہقانی نے جام شہادت نوش کیا۔
یہ حملے صیہونی جیٹ فائٹروں کے ذریعے کئے گئے تھے۔