عرا ق و شام میں عالمی سامراج ناکام رہا، محاذ استقامت نے ایک نورانی باب رقم کیا: صدر ایران
فلسطین اور شام کی اقوام نے حالات کو مزاحمتی محاذ کے حق میں تبدیل کر دیا ہے اور آج صیہونی حکومت ہر زمانے سے زیادہ کمزور ہو چکی ہے، یہ بات صدر ایران رئیسی نے شام میں اپنے سفر کے دوران بنت علی مرتضیٰ حضرت زینب کبریٰ علیہا سلام کے روضے میں کہی۔
سحر نیوز/ایران: بدھ کے روز اپنے دو روزہ دورے پر دمشق پہنچے ایران کے صدر نے گزشتہ شب دمشق کے زینبیہ علاقے میں واقع روضہ حضرت زینب علیہا سلام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں نے بارہ سال تک فتنہ انگیزی کی، سازشیں رچیں، حرام پیسے دہشتگرد گروہوں اور داعش کو دئے، شام کے مظلوم عوام کے خلاف سامراجی میڈیا کا بھرپور استعمال کیا، بچوں کو قتل کیا، خواتین کو بے گھر کیا، مگر ان تمام ہولناک ظلم و جبر کے باوجود آج شام سرفرازی کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔
صدر ایران کے کہا کہ شام اور عراق میں امریکیوں اور صیہونیوں کے بارہ برسوں پر محیط جرائم کے بالمقابل استقامت، پائیداری، حریم ولایت کے دفاع اور عالمی سامراج کے مقابلے میں ثبات و پامردی کا نورانی صفحہ رقم ہوا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ جس وقت شام اور عراق پر تکفیریوں کی یلغار شروع ہوئی تو بعض لوگ صورتحال کے بارے میں غلط اندازوں کا شکار ہوئے، مگر قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اس کو صحیح طور پر سمجھا اور بتایا کہ یہ ایک صیہونی تحریک ہے اور اس صحیح تجزیے کے ساتھ تکفیریوں کے مقابلے میں استقامتی محاذ کو کھڑا کر دیا۔
انہوں نے اسی طرح تکفیریوں کے مقابلے میں شامی عوام کی استقامت و پامردی کی قدردانی کی اور کہا کہ شام کی حکومت و عوام نے دوراندیشی کے ہمراہ اس فتنے کا خوب مقابلہ کیا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے یہ بھی کہا کہ آج صیہونی حکومت ہر زمانے سے زیادہ کمزور اور قابل شکست ہو چکی ہے جبکہ اسکے مقابلے میں حزب اللہ، مزاحمتی، انقلابی اور راہ خدا میں جاری تحریک ہر زمانے سے زیادہ مضبوط ہو چکی ہے۔
صدر ایران نے ایک بار پھر واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی مظلوم اقوام کی حمایت پر استوار تھی اور رہے گی اور ایران ہمیشہ شامی اور فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
خطاب سے قبل صدر ایران نے بنت علی مرتضیٰ (ع) حضرت زینب کبریٰ علیہا سلام کی ضریح اقدس پر جاکر زیارت اور ساتھ ہی شام کے پاسبان حرم شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات اور مختصراً گفتگو بھی کی۔