May ۰۸, ۲۰۲۳ ۱۵:۵۰ Asia/Tehran
  • عرب لیگ میں اپنا مقام حاصل کرنے میں شام کی کامیابی کا ایران  نے کیا خیرمقدم

عرب لیگ میں شام کی واپسی کا عالمی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے ۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے عرب لیگ میں اپنا مقام حاصل کرنے میں شام کی کامیابی کا ایران کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے اس کامیابی پر شام کی حکومت اور قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں کے درمیان اختلافات کا خاتمہ اور بڑھتی یکجہتی علاقے کے مسائل میں اغیار کی مفاد پرستانہ مداخلت میں کمی اور وسیع البنیاد امن و استحکام کے قیام کا باعث بنے گی۔

روس کی وزارت خارجہ نے بھی عرب لیگ اور اس سے وابستہ تمام اداروں کی سرگرمیوں میں شام کی شمولیت کا خیرمقدم کیا ہے۔ روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ عرب لیگ کی سرگرمیوں میں شام کی شمولیت سے جو کہ اس لیگ کا ایک بانی ملک بھی ہے، مغربی ایشیا کے حالات بہتر ہوں گے اور نتیجے میں شام کے بحران کے حل میں خود بخود کافی مدد ملے گی ۔ روس کی اس ترجمان نے کہا کہ شام کی پوزیشن بحال کرنے سے عرب لیگ کے رکن ملکوں کے فیصلے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ یہ ملک عالمی مسائل میں آزادانہ پالیسی اختیار کئے جانے کا خواہاں ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے بھی عرب لیگ میں شام کی واپسی کا خیر مقدم کیا ہے۔ تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بحران شام کے جلد سے جلد حل اور اس بحران کے منفی اثرات کم ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے سامراج کی جاہ طلبی اور غاصب صیہونی حکومت کے جارحانہ عزائم کے مقابلے میں اپنی پوزشن مضبوط و مستحکم بنانے کے لئے تمام اسلامی ملکوں کے درمیان تعلقات کی زیادہ سے زیادہ تقویت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ عرب لیگ میں شام کی باوقار واپسی کو امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی شکست سے تعبیر کیا جا سکتا ہے جس سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ علاقے میں ان کا اثرورسوخ اب کافی کم ہوتا جا رہا ہے۔

لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی عرب لیگ میں شام کی واپسی اور شام میں عربوں کی واپسی کو نئے مشترکہ عرب تعاون کے آغاز کے لئے امید کی کرن قرار دیا۔ نبیہ بری نے کہا کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی سے متعلق عرب لیگ کے رکن ملکوں کا فیصلہ عرب ملکوں میں اتحاد و یکجہتی کے لئے ایک صحیح قدم شمار ہوتا ہے۔ اس سے قبل عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا تھا کہ عرب لیگ میں تمام اجلاسوں میں شام کی شرکت رہے گی اور شام کے صدر بشار اسد عرب لیگ کے آئندہ سربراہی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں۔ 

عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے ایک ایسے وقت میں کہ جب سعودی عرب کے شہر جدہ میں عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد میں دو ہفتے سے بھی کم کا وقت رہ گیا ہے، قاہرہ میں شام کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔

سعودی عرب کے ٹی وی چینل العربیہ نے رپورٹ دی ہے کہ عرب لیگ کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ نے بند دروازوں کے پیچھے ہونے والے مشاورتی اجلاس میں شام کی عرب لیگ میں رکنیت بارہ سال تک معطل رکھنے کے بعد شام کی واپسی سے اتفاق کیا ہے۔

العربیہ کے مطابق اس فیصلے کے مسودے میں کہ جسے بعد میں باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا، آیا ہے کہ آج سات مئی سے عرب لیگ کے اجلاسوں میں شامی وفود دوبارہ شرکت کریں گے۔

عرب لیگ نے نومبر دو ہزار گیارہ میں شام کی رکینت معطل کر کے اس پر سیاسی اور اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

ٹیگس