عالمی صورتحال کس کے حق میں بدل رہی ہے، صدر رئیسی نے بتا دیا
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ دنیا کے حالات عالم اسلام کے دشمنوں کے مقابل استقامت اور مزاحمت کے حق میں تبدیل ہو رہے ہیں
سحر نیوز/ایران: موصولہ رپوٹ کے مطابق صدرمملکت سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز اسلامک سینٹر جکارتا میں انڈونیشیا کے عوام کے پرجوش اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خاندان نبوت و رسالت سے عشق کو انڈونیشیا کے عوام کی ممتاز اور نمایاں خصوصیات میں سے قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف و تفریق اور تکفیر خاندان نبوت کے راستے سے ہٹنے کا نتیجہ ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے تکفیری دہشت گرد گروہوں کی تشکیل، میڈیا کی طاقت کے ذریعے اسلامو فوبیا کی ترویج اور اسلامی مقدسات کی توہین، مسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے اور انھیں کمزور کرنے کے لیے اسلامی امہ کے دشمنوں کی سازشوں کا ایک حصہ ہے اور ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے مسلمان قوموں کی ہوشیاری اور آگاہی کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ تسلط کے نظام کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی مخالفت کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایران نے تسلط پسندی اور سامراج کے سامنے جھکنے سے انکار کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی اسلامی ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا اور انھیں زیادہ سے زیادہ فروغ دینا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی اسلامی تحریک کے شہدا کے پاک خون کی برکت سے مسلمان معاشروں سے جہالت و نادانی کی بساط لپیٹی جا رہی ہے اور روز بروز مزاحمت اور حق طلبی مضبوط سے مضبوط تر اور عالم اسلام کے دشمن کمزور سے کمزور تر ہوں گے، یہ الہی وعدہ ہے اور یقینا پورا ہو گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ان کے دورہ انڈونیشیا کے مقاصد میں دونوں ملکوں کے اقتصادی، سیاسی، ثقافتی اور تہذیبی تعلقات کو فروغ دینا شامل ہے اور دونوں ممالک اپنے تعلقات کو فروغ دینے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے جکارتا کی استقلال مسجد میں انڈونیشیا کے اسلامی اداروں اور تنظیموں کے سربراہوں سے بھی ملاقات اور گفتگو کی جن میں تحریک علمائے محمدیہ اور مجلس علمائے انڈونیشیا سمیت کئی ادارے اور تنظیمیں شامل ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو کی دعوت پر اس ملک کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔