ایران و پاکستان کی جانب سے تجارت میں ڈالر کو ہٹانے کا ایران نے کیا خیر مقدم
پاکستان کے اقتصادی مبصرین اور صحافیوں نے اس ملک کی حکومت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارت میں کلیئرنگ میکانزم کو نافذ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور ایران کے ساتھ تجارتی تبادلے سے ڈالر کو ہٹانے کے عمل کے آغاز کا اعلان کیا۔
سحر نیوز/ایران: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایران اور پاکستان کے چیمبر آف کامرس کے نائب صدر امان الله شہنوازی نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے تجارتی لین دین میں ڈالر کو ہٹانے سے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی حجم میں اضافے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے ایران کی برآمدات 2 ارب ڈالر سے زائد ہے اور برآمدات کی سطح زیادہ ہونے سے اگر ڈالر کے بجائے قومی کرنسی میں لین دین ہو تو یہ ایران اور پاکستان کے حق میں ہے۔
پاکستانی وزارت تجارت نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بعض اشیاء کی بارٹر تجارت کی اجازت دینے کے لیے خصوصی حکم نامہ جاری کیا ہے۔ یہ حکم ایران اور روس سے بارٹر سسٹم کے ذریعے گیس، پٹرول اور دیگر اشیاء کی درآمد کی اجازت دیتا ہے۔
پاکستان میں اقتصادی مبصرین نے کلیئرنگ ہاؤس میکانزم کے تحت ایران کے ساتھ درآمدات اور برآمدات کو آسان بنانے کے لیے وزارت تجارت کی نئی پالیسی کا خیرمقدم کیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ اس طرح دو طرفہ تجارت میں ڈالر پر انحصار کم ہوگا اور غیر رسمی تجارت اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں کو روکا جاسکے گا ۔ اس قانون کی اس ملک کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بڑے پیمانے پر عکاسی ہوئی اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ ڈالر کے دباؤ کو کم کرنے اور پاکستان کے لیے درآمد و برآمد کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مثبت اثرات چھوڑے گا۔
پاکستانی اخبارات نے لکھا کہ ایران، روس اور افغانستان کے ساتھ تجارت میں کلیئرنگ میکنزم کا باضابطہ نفاذ، خاص طور پر ایران کے پڑوسی ملک سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں سہولت، پاکستانی کاروباری اور صنعتی برادری کے لیے اچھی خبر ہے۔