ایران اور وینیزویلا، تعلقات کی سطح کو عروج پر لے جانے میں پرعزم (تصاویر/ویڈیوز)
ایران اور وینیزویلا کے درمیان پائی جانے والی گنجائشیں اس بات کی متقاضی ہیں کہ دونوں ممالک کے روابط کی سطح بڑھے اور طے شدہ معاہدوں پر جلد سے جلد عملدرآمد شروع ہو، یہ بات صدر ایران نے وینیزویلا پہنچنے کے بعد دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی مشترکہ اجلاس میں کہی۔
سحر نیوز/ایران: لاطینی امریکی ممالک کے دورے پر گئے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے اپنے پہلے پڑاؤ وینیزویلا پہنچنے کے بعد اپنے ہم منصب نیکولس مادورو سے ملاقات اور گفتگو کی۔
دونوں ممالک کے سربراہوں کی موجودگی میں اعلیٰ سطحی وفود کا اجلاس پیر اور منگل کی درمیانی شب ہوا۔ اس موقع پر صدر ایران نے تہران اور کاراکاس کے تعلقات کو اسٹریٹیجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ چند برسوں کے دوران دونوں ممالک کے روابط میں فروغ کے باوجود، دونوں کے درمیان آپسی گنجائشیں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ روابط کی سطح کو مزید بڑھایا جائے اور طے شدہ معاہدوں کو جلد سے جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم نے تسلط پسند نظام کے مقابلے میں استقامت و پامردی اور پابندیوں کو مغلوب کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بڑے قیمیتی تجربات حاصل کئے ہیں جنہیں وہ وینیزویلا کو منتقل کر سکتے ہیں۔ سید ابراہیم رئیسی نے ایران اور وینیزویلا کے درمیان بحری نقل و حمل کو مزید فعال بنانے پر زور دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان صنعت، معدنیات، انرجی اور مالی و بینکنگ کے شعبوں میں مضبوط تعاون کو اہم قرار دیا۔
اس نشست میں وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے بھی تہران اور کاراکاس کے آپسی تعلقات کی نوعیت کو سراہتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نئے تعاون اور عملی اقدامات کے آغاز کے لئے اپنی حکومت اور عوام کے عزم کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جو نئی دنیا ابھر کر سامنے آ رہی ہے، اُس میں امپیریالزم رو بہ زوال ہے اور اس کے برخلاف سامراجی طاقتوں اور مستکبرین کے سامنے مزاحمت کرنے والے ممالک کامیابی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے صدر ایران کو اپنے ملک کے قومی نشان کے اعزازی تمغے سے بھی نوازا۔
اس سے قبل کاراکاس پہنچنے پر وینیزویلا کے صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب کا شاندار اور پر تپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں وینیزویلا کے عوام بھی وہاں موجود تھے جو اپنے قومی پرچم کے ساتھ ساتھ ایرانی پرچم ہوا میں لہرا رہے تھے۔
خیال رہے کہ صدر ایران نے گزشتہ روز لاطینی امریکہ کے تین ممالک وینیزویلا، نیکاراگوئا اور کیوبا کی جانب اپنے پانچ روزہ دورے کا آغاز کیا تھا اور کاراکاس ان کے سفر کا پہلا پڑاؤ تھا۔