ایران نے ٹوکیو اجلاس کے اعلامیے اور جاپان و برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے بیان کو مسترد کردیا
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گروپ سات کے وزرائے خارجہ کے ٹوکیو اجلاس کے اعلامیے اور جاپان اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ و ودفاع کے مشترکہ بیان کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ٹوکیو میں منعقدہ گروپ سات کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اعلامیے اور اسی طرح جاپان اور برطانیہ کےوزرائے خارجہ اور دفاع کے مشترکہ بیان کو بےبنیاد قرار دیا اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مسترد کردیا۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ جیسا کہ بارہا اعلان کیا جاچکا ہے ، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی حکمت عملی میں ایٹمی اسلحے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور ہم نے اپنے سبھی عہدوپیمان کی مکمل پابندی کی ہے جس کی ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے بارہا تصدیق کی ہے۔
انھوں نے اس بات پرزور دیتے ہوئے کہ مغربی ایشیا میں اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ علاقے کے امن و استحکام کی پالیسی پر عمل کیا ہے، کہا کہ تاریخی شواہد اور موجودہ تجربات سے ثابت ہوتا ہے کہ اس خطے میں علاقے سے باہر کی افواج کی موجودگی نے ہمیشہ بدامنی کو ہوا دی ہے اور عدم استحکام بڑھایا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گروپ سات کے وزرائے خارجہ کے ٹوکیو اجلاس کے اعلامیے نیز جاپان اور برطانیہ کے مشترکہ بیان میں فلسطین اور لبنان کے استقامتی گروہوں کے بارے میں بے بنیاد اورمضحکہ خیز دعووں اور اسلامی جمہوریہ ایران سے کئے جانے والے غیر متعلقہ مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری بحران کے شروع میں ہی اسلامی جمہوریہ ایران نے جارح صیہونی حکومت کے حملے رکوانے اور غزہ کے ساکنین اورعام شہریوں کی جان بچانے کے لئے کوششیں شروع کردی تھیں جن کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ " حیرت اور بہت زیادہ افسوس کی بات ہے کہ فلسطینیوں کی سرزمین پر ناجائز قبضے کے بانی، صیہونی حکومت بنانے والے اور مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے جنگی جرائم کی بھرپور حمایت کرنے والے، مدعی بن گئے ہیں، ظالم کو مظلوم اورمظلوم کو ظالم بنارہے ہیں اور فلسطین کےحریت پسند استقامتی گروہوں پر انتہا پسندی، اور علاقے میں کشیدگی نیز عدم استحکام پیداکرنے کا الزام لگارہے ہیں ۔
ناصرکنعانی نے کہا کہ فلسطینی قوم کی سرزمین غصب کرنا، اجتماعی قتل عام، فلسطین کے مالکین اور ساکنین کی نسل کشی ، عوام کے گھروں اور کھیتوں کو تباہ کرنے، اسلامی اور دینی مراکز اوراسپتالوں پر حملے اور انہیں مسمار کرنے، بچوں کے قتل عام، مردوں، عورتوں حتی بچوں کی گرفتاری اور انھیں ایذائيں دینے، پوری فلسطینی قوم کی توہین، اور انسانی حقوق نیز بین الاقوامی قوانین کی پامالی کے دسیوں بلکہ سیکڑوں اقدامات بیت المقدس پر قابض غاصب صیہونی حکومت کے بے شمار جرائم میں شامل ہیں جنہیں اس نے مظلوم فلسطینی عوام کے حق میں اب بھی روا رکھا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ گروپ سات کے وزرائے خارجہ کے ٹوکیو اجلاس سے توقع کی جارہی تھی کہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پرعمل کرتے ہوئے، غزہ میں صیہونی حکومت کی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرے گا، جنگی جرائم اور نسل کشی کی حمایت بند کردے گا اور صیہونی فوج کے حملے بلاقید وشرط رکوانے اور غزہ کامحاصرہ ختم کرانے نیز مظلوم فلسطینی عوام تک بین الاقوامی امداد پہنچانے کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام، آئین اورملکی قوانین میں انسانی حقوق کو اعلی دینی، اخلاقی اور انسانی حیثیت حاصل ہے اور جو حکومتیں ایران سے انسانی حقوق کی پابندی کا مطالبہ کرتی ہیں، انہیں ہماری نصیحت ہے کہ بہتر ہوگا کہ وہ انسانی حقوق کے حوالے سے اپنے سیاہ کارناموں پر ایک نظر ڈالیں اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم ، بچوں کے قتل عام اور نسل کشی کی حمایت کا شرمناک سلسلہ بند کردیں ۔