Nov ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۶:۱۷ Asia/Tehran
  • ایران کے صدر کے دورۂ سعودی عرب  میں اہم ملاقاتیں

ایران کے صدر نے، اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے مقصد سے انجام پانے والے اپنے دورۂ سعودی عرب کے بارے میں تفصیلات بیان کی ہیں۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنے ایک روزہ دورۂ سعودی عرب سے تہران واپسی پر فلسطین سے متعلق او آئی سی کے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے واضح نقطۂ نگاہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے شروع سے ہی صیہونی حکومت کو ایک غاصب حکومت اعلان کیا ہے-

صدر رئیسی نے فلسطین کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطۂ نگاہ کو بیان کرتے ہوئے، غزہ میں جارح اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی ، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کو کھل کر بیان کرنے کو، اس اجلاس میں اپنی شرکت کا ایک اہم مقصد بتایا-

ایران کے صدر نے اسی طرح ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم اور عرب ليگ کے سربراہوں کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے والے بعض ملکوں منجملہ مصر، شام ، لبنان، موریطانیہ، سوڈان ، ملیشیا ، نائیجریا ، قطر اور سعودی عرب کے سربراہوں سےملاقات اور گفتگو کی-

صدر رئیسی نے ملیشیا کےوزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مستقبل فلسطینیوں کا ہے اور اس وقت مزاحمت ہی فاتح ہے کہا کہ صیہونی حکومت نے انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کا وہ بدترین اور سیاہ کارنامہ انجام دیا ہے کہ عالمی عدالتوں میں اس پر مقدمہ چلائے جانے سے پہلے ہی تمام انسانوں کی ضمیروں نے اس کی مذمت کی اور نفرت و بیزاری کا اظہار کیا ہے-

انور ابراہیم نے بھی اس ملاقات میں اس امر پر تاکید کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے حامی ممالک کو چاہئے کہ وہ اس غاصب حکومت کی حمایت بند کردیں کہا کہ آج کے اجلاس کے اعلامیے کا محور غزہ کی حمایت تھا اس لئے غزہ کی بھرپور حمایت کے ساتھ ساتھ رفح پاس کھولے جانے کے ذریعے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل پر مکمل عملدرآمد کرایا جانا ضروری ہے –

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور ملیشیا کےصدور نے اس ملاقات میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بھی تاکید کی-

صدر سید ابراہیم رئیسی نے ریاض میں او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ سربراہی اجلاس کے موقع پر سنیچر کی رات نائیجیریا کے صدر سے ملاقات میں اسلامی ملکوں کے اختلاف کو صیہونی حکومت کے اندر غزہ میں نسل کشی کی جرات پیدا ہونے کی بنیادی وجہ قرار دیا . انھوں نے کہا کہ اگر اسلامی ملکوں میں تفرقہ نہ ہوتا اور وہ شروع میں ہی غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں متحد ہوکر ڈٹ گئے ہوتے تو صیہونی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی کی جرات نہ کرتی اور آج ہم پانچ ہزار معصوم فلسطینی بچوں کے قتل عام کا مشاہدہ نہ کرتے۔

اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی، لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی، سوڈان کی عبوری کونسل کے سربراہ عبدالفتاح برہان سے ملاقات میں بھی صیہونی حکومت کے وحشیانہ جنگی جرائم اور فسطینیوں کی نسل کشی رکوانے نیز غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کی راہوں نیز اسلامی ملکوں کے متحدہ اقدام کا جائزہ لیا-

ٹیگس