مغربی ایشیا کےحالات امریکا کے حق میں نہیں بلکہ استقامتی تحریک کے حق میں بدل رہے ہیں: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی نے طوفان الاقصی آپریشن کےاثرات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ غزہ کے نہتھے اور مظلوم عوام پر جارح صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم نے مغربی تہذیب و تمدن کی آبرو خاک میں ملا دی۔
سحر نیوز/ ایران: رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بدھ کے روز، پورے ایران کی عوامی رضاکار فورس بسیج کے ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ بسیج، بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رح کی گرانبہا یادگار ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان چالیس برسوں میں بسیج کا کارنامہ، امام خمینی رح کی دور اندیشی اور بصیرت کو ثابت کرتا ہے۔ ایک موقع پر بسیج ملک کے لیے فیصلہ کن بن گئی تھی اور آج بھی بسیج کا وجود لازم ہے۔
آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کے عوام کے خلاف جو وحشیانہ کارروائیاں انجام دی ہیں وہ نہ صرف اس غاصب حکومت بلکہ امریکہ کی بھی عزت خاک مل جانےکاباعث بنی ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ غاصبوں کے اس اقدام نے یورپ کے جانے پہچانے ملکوں بلکہ مغربی تہذیب و تمدن کی آبرو بھی خاک میں ملادی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغربی تہذیب و تمدن، وہی تمدن ہے کہ جب فاسفورس بموں سے پانچ ہزار بچوں کا قتل عام کیا جاتا ہے تو ایک مغربی ملک کہتا ہے کہ اسرائیل اپنا دفاع کر رہا ہے۔ کیا یہ وحشیانہ اقدام ، اپنا دفاع ہے؟ - کیا مغربی تمدن یہی ہے ، اس مسئلے میں مغربی تہذیب، ذلیل و رسوا ہوئی ہے۔
آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ طوفان الاقصی آپریشن کو روکا نہیں جا سکتا اور جو صورتحال پیدا ہوئی ہے وہ خدا کی مدد و نصرت سے باقی نہیں رہے گی-آپ نے فلسطین کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاست کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ایران کا یہ کہنا ہے کہ یہودیوں اور صیہونیوں کو سمندر میں بہا دینا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہم نےکبھی بھی یہ نہیں کہا ہے اورہم کسی کو بھی سمندر میں بہانے کے قائل نہیں ہیں۔
آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہمارا کہنا یہ ہے کہ فلسطین کے بارے میں وہاں کے عوام فیصلہ کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے آخر میں فرمایا کہ مغربی ایشیا کےحالات بدل رہے ہیں لیکن امریکا کے حق میں نہیں بلکہ استقامتی تحریک کے حق میں اور استقامتی محاذ حالات کو اپنے حق میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔