Nov ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے حکام کو سزا نہ دینے کی روش کا خاتمہ کیا جائے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سربراہ اور پراسیکوٹر کو خط ارسال کرکے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری اور زمینی جارحیت نیز چودہ ہزار سے زیادہ نہتے فلسطینی عوام کو شہید نیز بتیس ہزار کو زخمی کرنے کو جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کا مصداق قرار دیا اور سنگین ترین بین الاقوامی جرائم میں شمار کیا ۔

حسین امیر عبداللّہیان نے بعض ملکوں کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی حمایت کو بین الاقوامی جرائم کے ارتکاب، درندگی اور وحشیانہ تشدد میں اس کے زیادہ گستاخ ہونے کا باعث قرار دیا ۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ صیہونی حکومت کے جرائم پر کوئی کارروائی نہ کئے جانے کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی فوجداری عدالت اپنے قانونی فریضے پر عمل کرے۔

وزیر خارجہ نے فلسطین کیس پر صیہونی حکام کے ٹرائل کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کی خود مختاری اور غیر جانبداری کا امتحان قرار دیا اور کہا کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ یہ عدالت فیصلہ کرے کہ بعض طاقتوں کے دباؤ پر استقامت کا مظاہرہ کرے گی یا ان کے مقابلے میں پسپائی اختیار کرکے صیہونی حکومت کے ناجائز قبضے، جرائم اور بے رحمی پر اس کو کوئی سزا نہ دینے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انھوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت سے توقع کی جاتی ہے کہ اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ سنگین بین الاقوامی جرائم کے مرتکبین بغیر سزا کے باقی رہیں اورعدالت اپنے بنیادی فرائض پرعمل کرتے ہوئے، جن کی روم منشور میں تاکید کی گئی ہے، دوہرے معیاروں، اور سیاسی محرکات سے دور رہتے ہوئے سنگین بین الاقوامی جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنائے گی۔

ٹیگس