ایران کے نائب وزیرخارجہ: یمن آزاد و خودمختار ہے، بین الاقوامی میدان میں خود فیصلہ کرتا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یمن آزاد و خودمختار ہے، بین الاقوامی میدان میں خود فیصلہ کرتا ہے اور اپنی تشخیص پر عمل کرتا ہے بنابریں اس کے اقدامات کو دوسروں سے جوڑنا غلط ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی نے ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس میں ایک نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کہا کہ یمن کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ کے عوام کے خلاف صیہونیوں کے جرائم جاری رہیں گے، اسرائیل تک مدد پہنچنے کی روک تھام کر ے گی۔ انہوں نے کہا کہ یمنی بین الاقوامی میدان کے آزاد اور خود مختاری فریق ہیں اور اپنی تشخیص کے مطابق فیصلہ اور اس پر عمل کرتے ہیں لہذا ان کے اقدامات کو دوسروں سے جوڑنا صحیح نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ بہت سے بین الاقوامی فریق غزہ میں نسل کشی رکوانے کے لئے اپنی پوری توانائی سے کام لے رہے ہیں۔ نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ سبھی ممالک غزہ کے عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم رکوانے، ان کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرانے اور ان کے لئے بلا قید و شرط امداد رسانی شروع کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایران کے نائب وزير خارجہ نے کہا کہ غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگی جرائم جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کھلی نسل کشی ہے جو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔ علی باقری کنی نے کہا کہ فلسطین کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار صرف فلسطینی عوام کو ہے، انہیں کسی سرپرست کی ضرورت نہیں ہے جو ان کی طرف سے فیصلہ کرے بنابریں اگر ہم چاہتے ہیں کہ مغربی ایشیا میں امن قائم ہو تو ہمیں فلسطینی عوام کی ترجیحات کو بنیاد قرار دینا چاہیے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو چاہئے کہ ایک بار فلسطینی عوام کی مرضی اور ان کی رائے کو اہمیت اور انہیں اس بات کی اجازت دے کہ وہ خود اپنے مسقبل کے بارے میں فیصلہ کریں اور اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران ہر کوشش کی حمایت کرے گا۔