ایران: موساد اور داعش کے ٹھکانوں پر حملے بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی کارروائیوں میں بین الاقوامی معاہدوں کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش اور اسی طرح سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے پیغام میں اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، دہشتگردی کی بھینٹ چڑھا ہے اس لئے اس نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف کارروائی کی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ایران کی کارروائی کرمان ميں حالیہ دہشتگردانہ حملوں کے ردعمل میں انجام پائی ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت ایک سو سے زیادہ بے گناہ شہری شہید اور متعددہ زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری داعش دہشتگردوں نے قبول کی تھی۔
یاد رہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے سولہ جنوری کو شام میں تکفیری گروہوں اور عراقی شہر اربیل میں دہشتگردوں اور صیہونی حکومت کے جاسوسی کے اڈے کو میزائلی اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا تھا ۔ خبروں میں بتایا گيا ہے کہ اربیل میں صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد کے جس اڈے کو نشانہ بناکر تباہ کردیا گيا ہے وہ صیہونی جاسوسوں کا مضبوط قلعہ شمار ہوتا تھا۔