ایران: پاکستان دہشت گردوں کو ٹھکانہ نہ بنانے دینے کے اپنے وعدے کی پابندی کرے
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایران پاکستان سرحد پر واقع ایک گاؤں کے غیر ایرانی شہریوں پر ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے اسلامی جمہوریہ ایران دو قوموں اور دو حکومتوں ایران و پاکستان کے درمیان اچھی ہمسائیگی اور اخوت کی پالیسی پر پابند رہنے اور دشمنوں کو دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور اچھے تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہ دینے کے ساتھ ہی اپنے عوام کے تحفظ اور ملک کی ارضی سالمیت کو اپنی ریڈ لائن قرار دیتا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گيا ہے کہ ایران دوست و برادر ملک پاکستان سے یہ قوی امید رکھتا ہے کہ وہ پاکستان میں مسلح دہشت گردوں اور دہشت گردی کے اڈے نہ بنانے دینے کے اپنے وعدوں کی پابندی کرے گا۔
اس بیان میں کہا گيا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں کے اندر دہشت گردوں کو ٹھکانےنہ بننے دینے کے اپنے وعدوں کی پابندی کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سولہ جنوری کو سیستان و بلوچستان میں آئي آر جی سی کی سرحدی چھاؤنی نے راسک کی طرح ایران میں ایک اور دہشت گردانہ اقدام کے لئے دہشت گردوں کی آمادگی کا مشاہدہ کیا اور ان کے حملے کو روکنے کے لئے رہائشی علاقوں سے کئی کلومیٹر دور ان دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی جو ملک کے شہریوں کے خلاف کسی بھی ممکنہ دہشت گردانہ حملے کے خطرے کو ختم کرنے کے لئے ایران کی سرحدی فوج کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔