اسرائیلی حکومت کی رکاوٹوں کی وجہ سے عالمی امداد کا صرف 25 فی صد حصہ ہی غزہ پٹی پہنچا ہے: ایرانی ہلال احمر سوسائیٹی
ایران کی ہلال احمر سوسائیٹی کے سربراہ نے کہا کہ نسل کشی کرنے والی اسرائیلی غاصب حکومت کی رکاوٹوں کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک سے بھیجی گئی امداد کا صرف 25 فیصد حصہ غزہ پٹی پہنچا ہے۔
سحرنیوز/ ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی ہلال احمر سوسائیٹی کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے منگل کے روز غزہ کی پٹی کی بحرانی صورت حال کے بارے میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غاصب افواج کے حملوں کی شدت، جن میں اب تک 30 ہزار سے زائد افراد شہید اور 72 ہزار زخمی ہوچکے ہیں، اس حد تک ہے کہ اس علاقے میں طبی خدمات انجام دینے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
پیر حسین کولیوند نے کہا کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں 24,000 بچے پیدا ہوئے ہیں لیکن انہیں کسی طرح کی خدمات حاصل نہیں ہوئیں کیونکہ غاصب اسرائیلی حکومت انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی۔
ایرانی ہلال احمر سوسائیٹی کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے غزہ کی پٹی میں غاصب اسرائیلی حکومت کی جارحانہ و ظالمانہ کارروائیوں کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے پر نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت کی فوج کے حملوں کے دوران دوسرے مراکز کے مقابلے میں طبی مراکز اسرائیلی جنگی طیاروں کا زیادہ نشانہ بنے ہیں اور سب سے زیادہ نقصان خواتین اور بچوں کو پہنچا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ہلال احمر سوسائیٹی نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھتے ہوئے ملکی اور غیر ملکی ماہرین قانون اور سیاست دانوں کو بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
واضح رہے کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس جمعرات (7 مارچ) کو ایرانی اور غیر ملکی حکام کی موجودگی میں منعقد ہوگی۔