شام اور فلسطین کے شہری صیہونی جارحیت اور مغربی پابندیوں سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں: امیرسعید ایروانی
مغربی ایشیا اور شام کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خصوصی نشست کے دوران ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے مغرب کی یکطرفہ پابندیوں کو شام کے عوام کے بحرانی حالات اور پریشانیاں جاری رہنے کی اصل وجہ قرار دیا اور زور دیکر کہا کہ مغربی ممالک اس المناک صورتحال کو نظرانداز کر رہے ہیں اور صرف کسی بھی قیمت پر اپنے سیاسی اہداف حاصل کرنے کے درپے ہیں۔
سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ تہران اس بات پر ہمیشہ زور دیتا آیا ہے کہ شام کا بحران، اس ملک میں اقتدار اعلی، اتحاد اور ارضی سالمیت کو نظرانداز کرکے ختم نہیں ہوسکتا۔
امیرسعید ایروانی نے کہا کہ مغربی ممالک شام پر صیہونیوں کی مسلسل جارحیت اور تل ابیب کے ہاتھوں بنیادی تنصیبات کی تباہی کو بھی نظرانداز کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شام کی مسلسل درخواستوں کے باوجود، سلامتی کونسل نے نہ صرف ان غیرقانونی حرکتوں کو روکنے کی ذرہ برابر کوشش نہیں کی بلکہ اس کی مذمت کرنے سے بھی گریز کیا۔
امیرسعید ایروانی نے غزہ کے رفح میں واقع پناہ گزین کیمپوں پر صیہونی حملوں اور عام شہریوں کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت نے تمام ریڈ لائنیں پار کردی ہیں۔ انہوں نے اس گھناؤنے اقدام کو انسانی حقوق، بنیادی اصولوں، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی فوجداری عدالت کے فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ان تمام جرائم کے ارتکاب میں صیہونی حکومت کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔