یمن پر اسرائیلی جارحیت علاقے کے سلامتی کے لئے خطرہ ہے: ایران
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے یمن کے خلاف اپنی حالیہ جارحیت میں جان بوجھ کر اہم غیر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ہمارے سفارتی امور کے نامہ نگار کے مطابق، امیر سعید ایروانی نے شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے خلاف جارحیت کی اور علاقے کی سلامتی کے لئے شدید خطرات پیدا کردیئے ہیں۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل غاصب اسرائيلی حکومت کو علاقے کے ملکوں اور عوام کے خلاف دہشت گردانہ حملوں اور جارحیت سے روک نہیں سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی تشویشناک حقیقت ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران مطالبہ کرتا ہے کہ سلامتی کونسل اس سرکش حکومت کے خلاف فوری طور پرضروری اقدامات عمل میں لائے اور اس کو جوابدہ بنائے۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شام اور خطے کے دیگر ملکوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی مندوب نے حسب معمول منافقانہ انداز اپناتے ہوئے شام کی موجودہ حالت کے تعلق سے اپنی جوابدہی کو نظرانداز کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کو ذمہ دار قرار دینے کی مذموم کوشش کی ہے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ شام میں امریکی فوج کی غیر قانونی اور غاصبانہ موجودگی، شام کی ارضی سالمیت اور اس کے اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی کے علاوہ بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور قرار داد بائیس چون سمیت سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں بد امنی اور عدم استحکام کی جڑ وہاں امریکی فوجیوں کو غیر قانونی اور غاصبانہ موجودگی ہے۔