اسماعیل ہنیہ کی شہادت، حرم امام رضا علیہ السلام میں احتجاجی مظاہرہ
حرم امام رضا علیہ السلام کے زائرین نے شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئےاسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔
سحرنیوز/ایران: آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت نے ایک بار پھر سے دلوں کو غمزدہ کر دیا ہے، معاشرے کے ہر فرد کے دل میں اس گھناؤنے جرم کا مرتکب ہونے والوں کے خلاف غصے اور نفرت کی شدید لہر دوڑ چکی ہے۔
اس المناک حادثے کے بعد ایرانی عوام نے حرم امام رضا علیہ السلام میں اکھٹے ہوکر ’’مردہ باد امریکہ‘‘ اور ’’ مردہ باد اسرائیل‘‘ کے نعرے لگائے اور اس وحشیانہ اور گھناؤنے جرم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اس احتجاجی پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کے بعد حرم امام رضا علیہ السلام کے گلدستہ ہائے حرم نامی گروپ نے قدس کی آزادی پر ترانہ پڑھا۔
ملکی یونیورسٹیوں میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے نمائندے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر مصطفی رستمی نے شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظالمانہ اقدام دشمن کی کمزوری کی علامت ہے اور اس سے واضح ہو گیا ہے کہ دشمن فلسطینی عوام کی مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی غاصب حکومت کا یہ خیال تھا کہ وہ متعدد کارروائیوں کے ذریعہ فلسطینی عوام اور حماس کے مجاہدوں کی مزاحمتی تحریک کو کچل دے گا لیکن کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی دشمن اپنے اس ہدف میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ طوفان الاقصیٰ اور وعدہ صادق آپریشن کے ذریعہ غاصب صیہونی حکومت کو جو شدید دھچکا لگا ہے ان کی سیاسی تاریخ میں بے مثال ہے۔
حجت الاسلام رستمی کا کہنا تھا کہ ملت ایران ایک ایسی قوم ہے جو اپنے مہمان کے خون کو ہرگز نہیں بخشے گی اور ہم حکام سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس جرم میں ملوث افراد سے سخت انتقام لیں۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ صیہونی حکومت نے مجرم امریکہ کی حمایت سے یہ گھناؤنا کام انجام دیا ہے اور ایرانی عوام اس جنایت کو ہرگز نہیں بھولے گی، ہمارے مجاہدوں اور کمانڈروں کا ہاتھ ٹریگر پر ہے اور جلد ہی اس وحشیانہ اور گھناؤنے جرم کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
اس احتجاجی پروگرام میں دفاع مقدس کے مجاہد حاج حسین یکتا نے فلسطین کو امت مسلمہ کی فتح کی چابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قدس شریف کی آزادی کے لئے جتنا پاک خون بہے گا دنیا بھر میں اتنے زیادہ لوگ بیدار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل حقارت اور غصے کی علامت ہے یہ غصہ مزاحمتی قوتوں اور فلسطین کی بہادر عوام کی شدید مزاحمت کے خلاف ہے۔ اسماعیل ہنیہ کی مظلومانہ شہادت یقینی طور پر فتح و کامیابی کا نقطہ آغاز ہے۔ قابل توجہ ہے کہ پروگرام کے اختتام پر حاج احمد واعظی اور سید رضا یعقوبی نے مرثیہ پڑھے اور عزاداری کی۔