Aug ۲۹, ۲۰۲۴ ۱۴:۴۲ Asia/Tehran
  • امدادی بحری جہازوں کی آمد کے لئے عبوری جنگ بندی سے موافقت

یمنی افواج نے امدادی بحری جہازوں کی آمد کے لئے عبوری جنگ بندی کی موافقت کردی ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے اعلان کیا ہے کہ انصاراللہ یمن نے عبوری جنگ بندی کی موافقت کردی ہے تاکہ امدادی بحری جہازآسکیں ۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کے ترجمان کے اس دعوے کے بارے میں کہ یمنی افواج نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکر میں لگنے والی آگ بجھانے کے لئے آنے والے بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے، کہا ہے کہ انصاراللہ یمن نے فلسطین کی حمایت اور صیہونی حکومت تک ایندھن پہنچنے کی روک تھام کے لئے بارہا اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ پر حملے جاری ہیں، اس وقت تک بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت کے لئے تیل لیجانے والے بحری جہازوں پرحملے جاری رہیں گے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفترنے اسی کے ساتھ کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے تیل لے جانے والے بحری جہاز میں آگ لگنے اور ماحولیات کے لئے خطرات پیدا ہونے کے امکان کے پیش نظر بعض ملکوں نے اپیل کی ہے کہ یمنی افواج آگ بجھانے کے لئے امدادی بحری جہازوں کو بحیرہ احمر میں آنے کی اجازت دیں۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے بتایا ہے کہ یمن نے انسان دوستی کی بنیاد پر یہ اپیل منظور کرلی ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ امداد رسانی انجام نہ پانے اور بحیرہ احمر میں تیل بہنے کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ یمن کے حملے کا خدشہ نہیں بلکہ بعض ملکوں کا قصور ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بحیرہ احمر جانے والے یورپی یونین کے فوجیوں کے ایک وفد نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ تین دن قبل یمن کے حملے کا نشانہ بننے والے تیل بردار بحری جہاز سونیون میں، جس پر یونان کا پرچم نصب تھا، بدستور آگ لگی ہوئی ہے لیکن اب تک اس جہاز سے تیل بہنے کی واضح رپورٹ نہیں ملی ہے۔

یمنی فوج نے چند روز قبل بحیرہ احمرمیں، صیہونی حکومت کی بندرگاہوں کی طرف بحری جہازوں کے جانے پر پابندی کی خلاف ورزی پر سونیون بحری جہاز پر حملہ کردیا تھا۔ یمنی فوج نے اس بحری جہاز کے نشانہ بننے کی فوٹیج جاری کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والی ایک کمپنی کا بحری جہاز سونیون بحیرہ احمر میں ہمارے حملے کا نشانہ بن کرغرق ہورہا ہے۔

یمنی حکومت نے بحیرہ احمر میں امدادی جہازوں کو آنے کی اجازت دی ہے لیکن اسی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے کام کرنے والے بحری جہاز بدستور ہمارے نشانے پر رہیں گے۔

یمن کی قومی حکومت کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ ہم نے بحیرہ احمر میں یونان کے پرچم کے حامل بحری جہاز کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے امدادی ٹیموں اور بحری جہاز وں کو آنے کی اجازت دی ہے لیکن صیہونی حکومت کے لئے سامان لے کر مقبوضہ فلسطین کی بندرہ گاہوں کی طرف جانے کی کسی بھی بحری جہاز کو اجازت نہیں ہے اور جو بحری جہاز بھی اس کی پابندی کی خلاف ورزی کرے گا اس کو ہمارے حملے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یمنی فوج نے اسی کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے بحری جہازوں پر حملے کئے جائيں گے۔

ٹیگس