مسلمانو! متحد ہو جاﺅ، وحدت مسلمانوں کی طاقت بڑھائےگی: صدر ایران
اسلامی جمہوریہ ایران میں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس آج جمعرات کی صبح صدر کے خطاب سے شروع ہوگئی۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اڑتیسویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ جو تہران میں ہو رہی ہے اور اس میں بڑی تعداد میں مختلف اسلامی ممالک کے علماء اور دانشور موجود ہیں مسلمانوں میں اختلاف وتفرقے کو دشمنوں کی سازش قرار دیا اور کہا کہ وحدت مسلمانوں کی طاقت بڑھائےگی۔
انھوں نے کہا کہ اگر مسلم ممالک متحد ہوتے تو مٹھی بھر صیہونی غزہ میں اس طرح عام شہریوں، عورتوں اور بچوں کے قتل عام کی جرائت نہ کرتے۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ تمام مسلمانوں کو متحد ہو جانا چاہئے اس لئے کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی دشمن کے مقابلے میں ان کی طاقت کو بڑھا سکتی ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ قرآن کریم میں گناہ کرنے اور اختلاف ڈالنے سے روکا گيا ہے اور اختلاف کا مطلب ہے اللہ تعالی کی رسّی کو چھوڑ دینا۔
ڈاکٹر پزشکیان نے غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ یلغار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بیس یا تیس لاکھ صیہونی ، مسلمانوں کو تباہ و برباد کر رہے ہيں اور مردوں, عورتوں ، بچوں اور بزرگوں نیز بیماروں کو قتل کر رہے ہيں، مسجدوں اور اسپتالوں پر بمباری کر رہے ہيں کیونکہ مسلمان متحد نہيں ہيں اور صیہونی حکومت اس طرح کے جرائم انجام دینے کی جرائت کر رہی ہے۔
صدرمملکت نے کہا کہ صیہونی حکومت جرائم کر رہی ہے کیونکہ مسلمانوں کی زبان و نظریہ ایک دوسرے سے مشترک نہيں ہے، ان کے درمیان اتحاد نہیں ہے اور معمولی چیزوں پر ایک دوسرے سے لڑ جھگڑ رہے ہيں ۔
ڈاکٹر پزشکیان نے امید ظاہر کی کہ اسلامی معاشرے کو اتحاد کے لئے نیا دستور العمل اور منشور تیار کرنا چاہئے اور اپنے معاشروں سے تمام مسائل و اختلاف کو ختم کردینا چاہئے اور امت کے دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہو جانا چاہئے۔
اڑتیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس "مسئلہ فلسطین پر تاکید کے ساتھ مشترکہ اقدار کے حصول کے لیے اسلامی تعاون " کے موضوع پر تہران کے سربراہی اجلاس ہال میں ہو رہی ہے ۔ اس اجلاس میں اسلامی ممالک کے علماء ، دانشور اور ممتاز شخصیات سمیت ایران کی سیاسی و عسکری شخصیات بھی موجود ہيں ۔
اہلسنت مسلمان بارہ ربیع الاول کو پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کا یوم ولادت سمجھتے ہیں جبکہ شیعہ مسلمان سترہ ربیع الاول کو پیغمبر ختمی مرتبت کا یوم ولادت باسعادت سمجھتے ہيں لہذا بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) نے جو اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے اس اختلاف کو اتحاد بین المسلمین میں بدل دیا اور بارہ سے سترہ ربیع الاول تک کی مدت کو ہفتہ وحدت قراردیا ۔
ہفتہ وحدت ، فتنہ و آشوب کے اس دور میں عالم اسلام کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت کا مزید توجہ سے جائزہ لینے کے لئے ایک مناسب موقع ہو سکتا ہے۔