Oct ۲۳, ۲۰۲۴ ۱۴:۰۵ Asia/Tehran
  • استقامتی محاذ کی کامیابی پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ استقامتی محاذ کو شر کے محاذ کے مقابلے میں ہر حال میں کامیابی نصیب ہوگی اور غزہ ولبنان و غرب اردن کے واقعات میں صیہونی حکومت کو شکست ہوئی ہے اور اس سے بڑی شکست و رسوائي مغربی تمدن اور ان کے سیاستدانوں کی ہوئي ہے۔

سحرنیوز/ایران: رہبرانقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے صوبہ فارس کے پندرہ ہزار شہدا کی یاد میں کانفرنس منعقد کرنے والی کمیٹی کے ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ علاقے کے موجودہ مسائل اور غزہ لبنان اور غرب اردن کے حادثات تاریخ ساز ہيں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر شہید سنوار جیسے لوگ نہ ہوتے تو جنہوں نے زندگی کے آخری لمحے تک جنگ کی ہے اور یا شہید سید حسن نصراللہ جیسی عظیم شخصیتيں نہ ہوتیں جنہوں جہاد عقل و شجاعت اور فداکاری کو ایک دوسرے میں ضم کردیا اور ان سب کو مجسم کرکے میدان میں لے کر آئے تو علاقے کی صورتحال کچھ اور ہی ہوتی۔ آپ نے فرمایا کہ صیہونی یہ سمجھ رہے تھے کہ استقامتی گروہوں کو آسانی سے ختم کردیں گے لیکن پچاس ہزار بے گناہوں اور کچھ استقامتی رہنماؤں کو شہید کرنے کے بعد حماس حزب اللہ جہاد اسلامی اور سبھی استقامتی گروہ پوری قوت ہمت اور حوصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ علاقے کی موجودہ صورتحال اور واقعات نہ صرف صیہونی حکومت کے لئے ایک بڑی شکست ہے بلکہ مغربی تمدن اور تہذیب کی بھی شکست ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دس ہزار معصوم اور بے گناہ بچوں کا دو دو ٹن والے بموں اور دیگر ہتھیاروں سے قتل عام وہ بھی ایسی حالت میں کہ مغربی سیاستدانوں کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی یہ مغرب کی بڑی شکست ہے
آپ نے فرمایا کہ مغرب جو ہمیشہ انسانی حقوق کا دم بھرتا تھا آج علاقے میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ سب کے سب جھوٹ بول رہے تھے۔

ٹیگس