Jun ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۲:۱۲ Asia/Tehran
  •  فتاح, جدید ایرانی ہائپرسونک بیلسٹک میزائل جو صہیونی دفاعی نظام کے لئے سنگین چیلنج بن گیا

سپاہ پاسداران کا تیار کردہ کلومیٹر کی رینج، 15 ماخ کی رفتار رکھنے والا فتاح میزائل امریکی و صہیونی دفاعی نظاموں کو ناکام بنانے میں کامیاب ہورہا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: فتاح ایک ہائپرسونک میزائل ہے جس کی رینج 1400 کلومیٹر اور رفتار 13 سے 15 ماخ ہے۔ ماہرین کے مطابق، فتاح میزائل غیر منظم راستے میں حرکت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے اس کی سراغ لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔

فتاح-1 ایک ایرانی درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا ہائپرسونک بیلسٹک میزائل ہے جسے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے تیار کیا اور جون 2023 میں رونمائی کی گئی۔ یہ ایران کا پہلا ہائپرسونک بیلسٹک میزائل ہے۔ ایران کے مطابق اس کی رفتار اسے میزائل دفاعی نظاموں سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔ نومبر 2023 میں ایران نے اس میزائل کا ایک نیا ورژن فتاح-2 بھی رونمایی کے لئے پیش کیا۔

Image Caption

 

اس کا نام عربی زبان میں "فاتح" یا "فتح دینے والا" کے معنی رکھتا ہے، جسے رہبر معظم نے منتخب کیا ہے۔

مغربی ذرائع نے دعویٰ اور رپورٹ کیا ہے کہ یہ میزائل جوہری وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اگر ایران اپنے جوہری پروگرام کو مزید آگے بڑھائے۔

ایران کے مطابق، فتاح-1 زمین کے مدار کے اندر اور باہر حرکت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور میزائل دفاعی نظام کو چکمہ دے سکتا ہے۔

10 نومبر 2022 کو، جنرل حسن تہران مقدم کی گیارہویں برسی کے موقع پر جو "ایران کے میزائل نظام کے موجد" کے نام سے مشہور ہیں، ایران نے اعلان کیا کہ اس نے ایک جدید ہائپرسونک بیلسٹک میزائل تیار کیا ہے اور اسے میزائل کی دنیا میں انقلاب کا نام دیا۔ سپاہ پاسداران کی فضائیہ کے کمانڈر شہید جنرل امیرعلی حاجی زادہ نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ میزائل انتہائی تیز رفتار ہے اور زمین کے مدار کے نیچے اور اوپر حرکت کرسکتا ہے۔ یہ تمام اینٹی میزائل دفاعی نظاموں کو ناکام بنا سکتا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا تھا کہ کئی دہائیاں لگیں گی جب تک ایسا کوئی نظام تیار ہو جو اس کا سراغ لگاسکے۔ اس میزائل کی رونمائی 6 جون 2023 کو ایک تقریب میں کی گئی تھی۔

نیویارک ٹائمز کے تجزیے کے مطابق، ممکن ہے کہ ایران نے یکم اکتوبر 2024 کو اسرائیل کے خلاف اپنے حملوں میں فتاح-1 میزائل استعمال کیا ہو۔ جیمز مارٹن سنٹر فار نان پرولیفریشن اسٹڈیز (CNS) کے محقق ڈاکٹر جیفری لوئیس کے مطابق انہوں نے فتاح-1 کے باقیات کو یکم اکتوبر اور اپریل 2024 میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملوں میں شناخت کیا ہے۔

ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل امریکہ اور اسرائیل کے بیلسٹک میزائل دفاعی نظاموں، بشمول آئرن ڈوم، کو چکمہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور یہ دعوی اکتوبر 2024 میں سچ ثابت بھی ہوگیا۔ یہ میزائل تمام دفاعی میزائل نظاموں سے گزر کر اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔

فتاح-1 ایران کا تعارف

نوعیت: میزائل

تیار کنندہ: ایران

فعال ہونے کی تاریخ: 2022

استعمال کنندہ: ایران

موجد: سپاہ پاسداران کی فضائیہ

فی میزائل قیمت: 200 ہزار ڈالر

اندازاً تیار شدہ تعداد: تقریبا 1000 سے زائد

انجن: ٹھوس ایندھن

رینج: 1400 کلومیٹر

زیادہ سے زیادہ رفتار: 13 تا 15 ماخ

ٹیگس