Aug ۰۹, ۲۰۲۵ ۱۹:۴۵ Asia/Tehran

ہفتہ کو ایران کے مہران بارڈر پر واقع اربعین کے زائرین کی خدمت کے لیے قائم ایک موکب میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک خاتون جاں بحق او 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔

سحرنیوز/ایران:  اس سانخے میں 8 سے 9 گاڑیاں بھی مکمل طور پر جل گئیں یا شدید متاثر ہوئیں۔ 

ایلام  میں ایمرجنسی کے سربراہ حمید صفرپور نے بتایا کہ آج ہفتہ کی دوپہر مہران بارڈر پر اربعین کے زائرین کی خدمت کے لیے قائم ایک موکب میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئیں جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔ 

صفرپور نے مزید کہا کہ یہ واقعہ اربعین اسکوائر میں واقع ایک موکب میں پیش آیا جس میں ایک خاتون کی موت  ہو گئی اور دو افراد کے زخمی ہونے کے علاوہ، حادثے کے مقام پر کھڑی آٹھ گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر 6 ایمبولینس اور ایک ایمبولینس بس موقع پر بھیجی گئیں جہاں ریسکیو آپریشنز  اور دیگر حفاظتی اقدامات کیے گئے۔ 

صفرپور نے کہا کہ خوش قسمتی سے متاثریں معمولی طور پر زخمی ہیں  جنہیں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد  مہران کے امام حسین (ع) اسپتال مہران منتقل کر دیا گیا۔ 

انہوں نے  مزید بتایا کہ تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ قریبی علاقوں میں پھیل گئی جس کی وجہ سے آٹھ گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کی اصل وجہ  جاننے کے لئے ماہرین تحقیقات کر رہے ہيں۔

اسی دوران  ہلال احمر  کے ترجمان نے بتایا کہ آج دوپہر 1:40 بجے مہران بارڈر پر دو موکب میں آگ لگ گئی۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس واقعے میں ایک خاتون اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔ اس حادثے میں موکب مکمل طور پر تباہ  ہو گيا اور 9  گاڑیاں بھی جل کر راکھ ہو گئیں۔ 

مہران بارڈر کراسنگ ، عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جانے والے اربعین زائرین کے لیے مصروف ترین راستہ ہے۔

 ماہ صفر کے آغاز سے اب تک اس راستے سے 16 لاکھ سے زائد اربعین زائرین عراق میں داخل ہو چکے ہيں۔

 

ٹیگس