Oct ۲۵, ۲۰۲۵ ۱۴:۵۶ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کو سخت امتحان اور طور طریقوں کے غلط استعمال کا سامنا: ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے کہا ہے کہ اس وقت اقوام متحدہ کے منشور کو ایک سخت امتحان اور اس کے طور طریقوں کے غلط استعمال کا سامنا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا کہ سلامتی کونسل کو اس سخت امتحان میں اپنی غیرجانبداری اور مؤثر کردار پر مبنی اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اس بین الاقوامی ادارے کے کسی بھی رکن کو، چاہے جتنا بھی طاقتور کیوں نہ ہو، سلامتی کونسل اور اس کے قوانین کو اپنی یکطرفہ پالیسیوں اور مکاریوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔

امیر سعید ایروانی نے 13 جون 2025 کو ایران پر امریکہ کی براہ راست حمایت اور مداخلت کے ساتھ غاصب صیہونی حکومت کی مسلط کردہ جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل نے اس جارحیت کے خلاف خاموشی اختیار کرلی جو ایک ایسی سنگین غلطی ہے جس سے جارح ملکوں کو دہشت گردی کی مزید شہ ملتی ہے اور اقوام متحدہ کا منشور کمزور ہو کر رہ جاتا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کے اختیارات سے ایٹمی معاہدے کے رکن تین یورپی ملکوں کے غلط استعمال کو بھی دوسری بڑی تشویش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ٹرائیکا نے امریکہ کے دباؤ اور نگرانی کے تحت غیرقانونی طریقے سے اسنیپ بیک کو فعال کرنے کا دعویٰ کیا تا کہ سلامتی کونسل کی ان قراردادوں کو پھر سے بحال کرسکے جنہیں سنہ 2015 میں ہٹا دیا گیا تھا۔

امیرسعید ایروانی نے کہا کہ یہ ایک سیاسی اور دشمنی پر مبنی اقدام تھا جسے سلامتی کونسل کے دو مستقل اور کئی دیگر ارکان اور ناوابستہ تحریک کے رکن 121 ممالک نے مسترد کردیا تھا۔

 

ٹیگس