Nov ۲۷, ۲۰۲۵ ۱۷:۳۶ Asia/Tehran
  • ڈاکٹر لاریجانی کا دورہ پاکستان اختتام پزیر، نتائج کے اطمینان ، باہمی تعلقات میں مزید فروغ پر زور

اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے دو روزہ دورۂ پاکستان کے اختتام پر میزبان ملک کے حکام کے ساتھ علاقائی مسائل بالخصوص فلسطین کی پوزیشن مستحکم کرنے اور فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کےلئے تعمیری بات چیت کا اعلان کیا ۔

 سحرنیوز/ایران اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے دو روزہ دورۂ پاکستان کے اختتام پر میزبان ملک کے حکام کے ساتھ علاقائی مسائل بالخصوص فلسطین کی پوزیشن مستحکم کرنے اور فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کےلئے تعمیری گفتگو  کا اعلان کیا اور کہا کہ تہران اور اسلام آباد اقتصادی تعاون بڑھانے اور دس ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہم آہنگ اقدامات کر رہے ہیں۔ 
گذارش خبری
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے دو روزہ دورۂ پاکستان کے اختتام پر اسلام آباد میں پاکستانی علماء کے ساتھ ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت میں، ہم نے تعاون کے مختلف شعبوں کا جائزہ لیا جس سے ہم اپنے درمیان تجارتی تعلقات کا حجم دس بلین ڈالر تک بڑھا سکتے ہیں۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف صنعتی گنجائشوں اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں کہ جو ان معاملات کی توسیع میں مدد دے سکتے ہیں، اتفاق رائے انجام پایا، اور یہ طے پایا کہ پاکستانی حکام ایران کے دورے کریں گے۔ ڈاکٹر لاریجانی نے مزید کہا کہ ایران کا نجی شعبہ یقینی طور پر اس میدان میں سرگرم ہو گا، اور تقریباً تمام ملاقاتوں میں ان مسائل کا جائزہ لیا جائے گا-
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد سے زاہدان تک اور وہاں سے تہران تک ایک ریلوے لائن کی تعمیر پر غور کیا گیا کہ جو مغرب تک اور شمال-جنوب کوریڈور کے ساتھ متصل ہو۔ اور یہ بھی طے پایا کہ پاکستانی دوست اس کا جائزہ لیں گے۔
ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایران میں سرمایہ کاری کے لیے حالات کو سازگار بنانے کے سلسلےمیں کوششیں جاری رہیں گی اور دونوں ممالک کے حکام اس سلسلے میں بات چیت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد مذاکرات میں دونوں ممالک کی سرحدوں پر پرامن ماحول قائم رہنے پر گفتگو ہوئی۔ پاکستان اور ایران خطے کے دو بڑے اور طاقتور ملک ہیں اور اس دوران کچھ ممالک نہیں چاہتے کہ یہ تعلقات خوشگوار طور پر جاری رہیں اس لیے وہ تعمیری مذاکرات کو روکنے کے لیے کچھ دہشت گردوں کو پال رہے ہیں۔ 
 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مسئلہ فلسطین اور غزہ کے مسئلےکے بارے میں بھی پاکستانی دوستوں کے ساتھ بات چیت کی اور اس بات پر غور کیا کہ اس سلسلے میں کس طرح تعاون کیا جائے اور فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کو تقویت دی جائے-
ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ ہم نے ایٹمی مسئلے جیسے بین الاقوامی مسائل میں پاکستان کے کردار کا خیرمقدم کیا لیکن اس فریم ورک کے اندر جو ایران کے مفاد میں ہے۔
لاریجانی نے مزید کہا کہ بات چیت کے دوران پاکستان اور بعض ممالک کے درمیان خطے میں پائے جانے والے اختلافات کے مسائل بھی اٹھائے گئے اور ہمیں ان اختلافات پر دکھ بھی ہوا ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر علی لاریجانی منگل کو اسلام آباد پہنچے اور اس دو روزہ دورے کے دوران انہوں نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ، قومی اسمبلی کے اسپیکر، وزیراعظم، صدر مملکت اور پاکستانی فوج کے کمانڈر انچیف سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

 

ٹیگس