ہندوستانی مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت
افغانستان کے عوام نے بامیان صوبے میں ہندوستان کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہندوستانی مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کی۔
آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے شیعہ مسلمانوں نے کل اس ملک کے صوبے بامیان میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اس ملک کی سکیورٹی فورسز اور انتہا پسند ہندووں کے حملوں کو انسانیت کے خلاف جارحیت قرار دیا۔
افغان مظاہرین نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کی تصاویر کو آگ لگاتے ہوئے اس ملک کی حکومت پر مسلمانوں کی سرکوبی کا الزام عائد کیا اورعالمی برادری سے اس ملک کے مسلمانوں کی سرکوبی کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
افغانستان کے شیعہ مسلمانوں نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کا قتل عام کسی بھی مسلمان کیلئے قابل تحمل نہیں اور اسلامی ممالک کو چاہئیے کہ وہ مسلمانوں کے قتل عام اور مساجد کو تخریب کرنے کے خلاف خاموش نہ رہیں۔
مظاہرین نے اسی طرح افغانستان کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جب تک مسلمانوں کا قتل عام نہیں رکتا اس وقت تک ہندوستان کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ ہندوستان کے موقع پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پراس ملک کی سکیورٹی فورسز اور انتہا پسند ہندووں کے حملوں میں اب تک 42 افراد جاں بحق اور 300 زخمی ہوئے ہیں۔