Mar ۱۵, ۲۰۲۰ ۱۰:۰۶ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے اقتصاد پر انصار اللہ کی کاری ضرب (مقالہ) دوسرا حصہ

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گریفتس غیر ملکی مفادات کے پیش نظر یمن کے بعض حصوں کو تحریک انصار اللہ کے جوابی حملوں سے دور رکھنے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گریفتس نے شہر مآرب کا دورہ کیا اور صوبے کے گورنر سلطان الارواح سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا کہ اس شہر کو وہ جنگ سے دور رکھیں۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکا اور برطانیہ کی تشویش بہت زیادہ ہوگئی ہے کیونکہ دونوں ممالک کی تیل کمپنیاں اسی شہر میں کام کر رہی ہیں جہاں تیل اور گیس کے ذخائر موجود ہیں۔

اگر الجوف صوبے کے بعد صوبہ المآرب بھی انصار اللہ یا الحوثی تحریک کے ہاتھوں میں چلا جاتا ہے تو سعودی عرب کے حمایت یافتہ گروہوں کے ہاتھ سے تیل اور گیس کے ذخائر نکل جائیں گے اور دوسری جانب یہ ذخائر تحریک انصار اللہ کے ہاتھ میں پہنچ جائیں جس سے انصار اللہ کی پوزیشن مزید مضبوط ہو جائے گی۔

صوبہ الجوف میں شکست اور اس سے پہلے نہم کےعلاقے میں ملنے والی شکست سعودی اتحاد پر پڑنے والا بہت سخت وار ہے۔ اگر مآرب پر بھی انصار اللہ کا قبضہ ہو گیا تو سعودی اتحاد کے خاتمے کی الٹی گنتی شروع ہو جائے گی بلکہ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ یمن پر مسلط شدہ جنگ کا ہی خاتمہ ہو جائے گا جو چھ سال سے جاری ہے۔

بشکریہ

عبد الباری عطوان

عرب دنیا کے مشہور تجزیہ نگار

 *سحر عالمی نیٹ ورک کا مقالہ نگار کے موقف سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے*

ٹیگس