امریکی نقل و حرکت کا ملک کی سیکورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا: عراقی وزارت دفاع
عراق کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ملک کے چند فوجی اڈوں سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا عراق کی سیکورٹی اور داعش کے خلاف کاروائیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
عراق کے وزیر دفاع یحیی رسول نے کچھ فوجی چھاؤنیوں سے امریکی دہشتگردوں کے انخلاء کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی فوج نے ملک کو سیکورٹی و تحفظ فراہم کیا ہے، داعش دہشتگردوں کو ملک سے باہر نکالا ہے اور ان کے باقیماندہ عناصر کے خلاف بھی جنگ کر رہی ہے۔
یحیی رسول نے کہا کہ عراق کے اندر داعش دہشتگرد گروہ کے عناصر کا پیچھا کرنے اور ملک سے ان کا صفایا کرنے کی پوری صلاحیت اور بھرپور آمادگی پائی جاتی ہے۔
درایں اثنا عراق کی سیکورٹی افواج نے عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے تعاون سے صوبہ دیالہ کے علاقے خانقین پر داعش دہشتگردوں کے حملے کو پسپا کر دیا ۔ اس کارروائی میں داعش کے چار دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے بھی اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس کے چوتھی بریگیڈ نے صوبہ دیالہ کے حمرین ساغر کے علاقے میں داعش دہشتگردوں کے حملے کو پسپا اور دہشتگردوں کو فرار اختیار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
گذشتہ چار دن کے اندر صوبہ دیالہ میں داعش کا یہ چوتھا حملہ ہے جسے حشد الشعبی کے جوانوں نے ناکام بنایا ہے۔ عراق میں داعش کی شکست کے باوجود اب بھی اس ملک کے مختلف علاقوں میں داعش کے دہشتگرد موجود ہیں اور اکا دکا دہشتگردانہ کاروائیاں کر تے رہتے ہیں۔
درایں اثنا الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر علی الحسینی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ کے داخلی حالات نہایت پیچیدہ ہیں کہا کہ الحشد الشعبی کے بعض مراکز کو نشانہ بنانے سے متعلق واشنگٹن کے منصوبے کے بارے میں کچھ امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کا مقصد امریکہ میں پھیلنے والے کورونا وائرس اور اس سے پیدا ہونے والی افراتفری کی جانب سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے۔الحسینی نے مزید کہا کہ حشد الشعبی کے اندر تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔
دوسری جانب عراق کی نجباء اسلامی استقامتی تحریک کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ عراق میں جب تک غاصب امریکی فوجیوں کی غیرقانونی موجودگی برقرار رہے گی اس وقت تک ملت عراق کی استقامت و مزاحمت جاری رہے گی اور ہرگز رکنے والی نہیں ہے۔ نجباء استقامتی تحریک کے ترجمان نے کہا کہ عراق پر غاصبانہ قبضہ کو تسلیم کرنا ایک طرح کا جرم اور عراقیوں کے خون، عزت نفس اور اقتدار اعلی کی بے احترامی ہے۔
تحریک النجباء کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ اور اس کے دہشت گرد غاصب فوجیوں کے ساتھ عراق کی مقابلہ آرائی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عراق سے جب تک غاصب امریکہ کے تمام با وردی دہشت گرد باہر نہیں نکل جاتے اس وقت تک استقامت کا سلسلہ جاری رہے گا ۔