لیبیا، حفتر ملیشیا کے لیے سامان حرب لانے والے جہاز پر حملہ
Apr ۰۶, ۲۰۲۰ ۲۱:۲۹ Asia/Tehran
لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کی فوج نے خلفیہ حفتر کی مسلح ملیشیا کے لیے سامان حرب لانے والے ایک ہوائی جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔
خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی نامی ملیشیا نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ اس کے لیے سامان حرب لانے والے کارگو طیارے کو حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کے مطابق وزیراعظم فائز سراج کی قیادت والی قومی وفاق حکومت کے فوج نے مذکورہ ہوائی جہاز کو عین اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ترھونہ کے ہوائی اڈے پر اتر رہا تھا۔
ایئرپورٹ کے قریب سے لی گئی فوٹیج میں دھویں گہرے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں اور بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلحہ و گولہ باردو سے دھماکوں کی آوازیں کافی دیر تک سنائی دیتی رہیں۔ اگرچہ یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس ہوائی جہاز نے کس ملک سے پرواز کی تھی تاہم خلیفہ حفتر کی فوج کے لیے اسلحہ اور گولہ بارود عام طور پر متحدہ عرب امارات، مصر اور سعودی کی جانب سے فراہم کیا جاتا رہا ہے۔
مذکورہ تینوں ممالک نے گزشتہ سال بھی خلیفہ حفتر کی ملیشیا کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کیے تھے۔
خلیفہ حفتر کی زیر کمان ملیشیا نے اپریل دوہزار انیس میں لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کرنے کی کوشش شروع کی تھی جو تا حال ناکام رہی ہے۔