سعودی اتحاد کو بھاری جانی و مالی نقصان
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے جوانوں نے صوبہ البیضاء میں سعودی جنگی اتحاد کی پیشقدمی ناکام بنا دی ہے۔
آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے کہا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے صوبہ البیضاء کے الصومعه علاقے میں پیشقدمی کی کوشش کی جسے ناکام بنایا گیا ہے۔
یحی السریع کا کہنا تھا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں پر شدید جوابی حملے کیے اور ان کی متعدد بکتر بند گاڑیوں اور ٹرکوں کو تباہ کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران ہونے والی شدید جھڑپوں میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا اور سعودی اتحاد میں شامل درجنوں کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے کہ جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی پر اتفاق رائے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس کے اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جنگ مسلط کرنے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی اور عرب ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔