ریاض پر شدید حملے کے بعد یمنی کمانڈر کا اہم بیان، ہتھیاروں کے ذخیروں کو میڈیا کے سامنے پیش کریں گے
یمنی فوج کے ایک کمانڈر کا کہنا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں یمنی فوج کی پیشرفت اور نئے اسلحوں کے ذخائر کی رونمائی کی جائے گی۔
یمنی فوج کے کمانڈر مجیب شمسان نے العالم ٹی وی کے ایک خصوصی پروگرام میں کہا کہ سعودی عرب کا ابہا ہوائی اڈہ، یمن پر حملے کے لئے سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے اور یہی سبب ہے کہ اس کی سرگرمیوں کے رکنے سے سعودی عرب کی فوجی کارروائیاں متاثر ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے خود اعتراف کیا ہے کہ جنگ یمن کے خاتمے کا فیصلہ امریکا کے ہاتھ میں ہے، البتہ واشنگٹن یمن پر حملے اور ملک کے عوام کا قتل عام جاری رکھنا چاہتا ہے۔
یمنی فوج کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ سعودی ایجنٹوں کے خلاف ذوالفقار میزائیل دوسری بار استعمال ہوا ہے اس میں شدید تباہی پھیلانے کی توانائی پائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار میزائیل اور صماد ڈرون سے ریاض پر حملے، یمن پر جاری حملوں کے جواب میں انجام دیئے گئے ہیں اور یہ طاقت کا مظاہرہ کرنے کا یمنی فوج کا ایک طریقہ ہے۔
واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ اللہ کی مدد سے ملک کی فضائیہ اور میزائل یونٹ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک اہم ٹھکانے کو ذوالفقار بیلیسٹک میزائل اور چار صماد-3 ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
انہوں نے اپنے بیان میں تاکید کی کہ یہ حملے، یمن کے جاری محاصرے اور اس ملک کے خلاف جاری سعودی اتحاد کے حملوں کو جواب میں کئے گئے ہیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی اتحاد یمن کا محاصرہ اور ملک پر حملے جاری رکھتا ہے تو بھیانک اور خطرناک حملوں کے لئے تیار رہے۔