سعودی عرب اور امارات تاریخ انسانیت کے ہولناک ترین بحران کے ذمہ دارہیں : ہشام شرف
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیرخارجہ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو یمن میں تاریخ انسانیت کے ہولناک ترین بحران کا ذمہ دار قرار دیا ہے.
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد یمن کی بربادی اور تباہی کا ذمہ دار ہے اور وہ اس کی سزا اور یمن کی تباہی و بربادی کے ہرجانے سے بچ نہیں سکتے۔
انسانی امور میں یمن کی اعلی کونسل کے ترجمان طلعت الشرجبی نے بھی عالمی ادارہ خوراک کو نوبل امن پرائز ملنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک نے کبھی بھی غیرجانبدارانہ رویہ نہیں رکھا اور اس نے یمن کے عوام کو درپیش غذائی قلت کے سلسے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا ۔
دوسری جانب انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے مائی گریشن نے رواں سال کے آغاز سے اب تک چوبیس ہزار سے زیادہ یمنی خاندانوں کی ہجرت کی خبر دی ہے ۔اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ مہاجرت نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی توپوں میزائلوں اور جنگی جہازوں کے مسلسل حملے ہی یمنی شہریوں کی نقل مکانی کی واحد وجہ نہیں ہے بلکہ دوسرے بہت سے مسائل بھی یمنی عوام کی ہجرت کے باعث بنے ہیں ۔
اقوام متحدہ نے دو ہزار انیس میں اعلان کیا تھا کہ تیس لاکھ سے زیادہ یمنی شہری اس ملک میں جنگ کے باعث دربدر اور آوارہ وطن ہو چکے ہیں اور اسّی فیصد سے زیادہ لوگوں کو زندہ رہنے کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے ۔درایں اثنا یمن کی قومی تیل کمپنی کے سربراہ عمار الاضرعی نے جارح سعودی اتحاد کے ہاتھوں ایندھن کے حامل سترہ بحری جہازوں کو روک لینے کی خبر دی اور کہا کہ یمن کی آئیل کمپنی کے ننانوے فیصد اسٹیشن مفلوج ہو چکے ہیں اور پورے ملک میں صرف سات آئل اسٹیشن کام کر رہے ہیں ۔الاضرعی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان تمام حالات کی ذمہ داری اقوام متحدہ پر ہے دنیا بھر کے حریت پسندوں سے یمنی عوام کا ساتھ دینے اور جارح قوتوں پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلائے جانے کا مطالبہ کیا۔
سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے۔رپورٹوں کے مطابق سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید ، دسیوں زخمی اور لاکھوں بے گھر اور دربدر ہوچکے ہیں۔