Jan ۳۰, ۲۰۲۱ ۱۶:۴۵ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ یمن کی المناک صورت حال کا جائزہ لے، انصاراللہ کا مطالبہ

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نمائندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں سے یمن میں ہونے والی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کے لئے یمن کا دورہ کریں۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ  محمد علی الحوثی نے ہفتے کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نمائندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں سے یمن میں ہونے والی تباہ کاریوں، افسوسناک صورت حال اور انسانی المیے کا جائزہ لینے کے لئے یمن کا دورہ کریں۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں یمن کی صورت حال ایسی ہی ہوگئی ہے کہ اسے سب سے بڑے انسانی المیے سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ ہم یورپی کونسل کے نمائندوں سے بھی اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ یمن پر سعودی اتحاد کے جاری حملوں اور اس ملک کے خلاف پابندیوں کے نتیجے میں یمنی عوام میں پھیلنے والی بھوک مری کا جائزہ لیں اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔

دوسری جانب  خواتین اور بچوں کے انسانی حقوق کی حامی تنظیم انتصاف نے بھی  اپنی تازہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں میں اب تک تیرہ ہزار اٹھاسی خواتین اور بچے شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔

 یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر صحت طہ المتوکل نے بھی کہا ہے کہ گزشتہ چھے سال کے دوران یمن کے نہتے اور بے گناہ شہریوں پر سعودی اتحاد کے حملوں کے دوران پانچ سو تئیس ہسپتال اور طبی مراکز تباہ ہوئے ہیں۔

یمن پر سعودی جارحیت کے دوران مجموعی طور پر نو ہزار پانچ سو باون بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پندرہ ہوائی اڈے، سولہ بندرگاہیں، تین سو پانچ بجلی گھر، پانچ سو پینتالیس کمیونیکشن مراکز اور پانچ سو تئیس ہسپتال اور طبی مراکز تباہ ہوئے ہیں جبکہ سعودی جارحیت میں ایک ہزار ننانوے تعلیمی مراکز، ایک سو تنتیس جم خانوں اور کھیل کے میدانوں، دو سو پینتالیس آثار قدیمہ اور سینتالیس ذرائع ابلاغ کے دفاتر کو بمباری کرکے تباہ کیا گیا۔

سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں پانچ لاکھ انسٹھ ہزار دو سو تراسی رہائشی مکانات کو بھی تباہ کیا گیا جس کے نتیجے میں کئی لاکھ لوگ اپنے گھروں سے محروم ہو گئے اور کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ سعودی اتحاد کی جارحیت میں اب تک تینتالیس ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ میں یمن کے خلاف غیر قانونی جنگ اور وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا  جو تاحال جاری ہے امریکہ اور بعض مغربی ممالک اس جنگ میں سعودی عرب کو سیاسی اور لاجسٹک سپورٹ کر رہے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب ممالک اس کے اتحادی ہیں۔

ٹیگس