داعش کی حمایت پر امریکہ کو عراق کا سخت انتباہ
عراق کے ایک رکن پارلیمنٹ نے شمالی عراق کے صوبے صلاح الدین میں داعش دہشت گرد گروہ کی حمایت کرنے پر امریکہ کو سخت متنبہ کیا ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی پارلیمنٹ میں شمالی صوبے صلاح الدین کے نمائندے محمد البلداوی نے کہا ہے کہ صوبے صلاح الدین کے العلم علاقے میں عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے جوانوں پر داعش دہشت گرد گروہ کے وحشی عناصر کے حملے اور پھر طویل مدت تک جاری رہنے والی جھڑپوں سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ عراق کے شمالی صوبے صلاح الدین اور کرکوک و الانبار جیسے اس کے آس پاس کے صوبوں میں داعش دہشت گرد گروہ کے کافی تعداد میں عناصر موجود ہیں۔
انھوں نے کہا کہ موصولہ اطلاعات کی بنیاد پر امریکہ اور اس کے انٹیلی جینس ادارے ان علاقوں میں داعش دہشت گرد گروہ کو منظم ہونے اور اس گروہ کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے داعش دہشت گرد گروہ کی مالی اور اسلحے جاتی سمیت ہر طرح سے مدد کر رہے ہیں۔
عراق کے اس رکن پارلیمنٹ نے اپنے ملک کی حکومت اور فوجی کمانڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ صوبے صلاح الدین میں داعش دہشت گرد گروہ کی از سر نو تنظیم اور اس گروہ کی جاری سرگرمیوں سے ہوشیار رہیں۔
عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے باوجود اس گروہ کے کچھ عناصر اب بھی اس ملک کے مختلف علاقوں میں روپوش ہیں جن کی خفیہ سرگرمیاں جاری ہیں جو موقع ملنے پر دہشت گردانہ حملہ کرتے رہتے ہیں تاکہ عراقی عوام میں خوف و ہراس پیدا اور اس طرح سے اپنے وجود کا اعلان کر سکیں۔
دریں اثنا عراق کے وزیراعظم نے تاکید کی ہے کہ دارالحکومت بغداد کے الطیران اسکوائر پر حالیہ بم دھماکوں کے ذریعے بے گناہ عوام کا قتل عام کرنے والے درندہ صفت ذمہ دار عناصر کو ان کے کئے کی سزا ضرور دی جائے گی۔
شفق نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصطفی الکاظمی نے ان دہشت گردانہ دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے لوگوں کے اہل خانہ اور لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ عراق کے تمام سیکورٹی و انٹیلی جینس ادارے اور اسی طرح فوج، عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کے سرغنہ ابو یاسر العیساوی اور الطیران اسکوائر پر دھماکے کرنے والے تمام ذمہ دار عناصر کا تعاقب کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ تمام عراقی گروہوں اور عوام کو چاہئے کہ ایک آزاد اور مستحکم حکومت کے قیام کے لئے تعاون و مدد کریں۔
واضح رہے کہ اکیس جنوری بروز جمعرات، عراق کے دارالحکومت بغداد کے الباب الشرقی علاقے میں دو دہشت گردانہ بم دھماکے ہوئے تھے جن میں عراق کی وزارت صحت کے مطابق بتیس افراد جاں بحق اور ایک سو دس دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
ان دہشت گردانہ بم دھماکوں کے بعد عراق کے سیکورٹی اہلکاروں نے ساٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں داعش دہشت گرد گروہ کے کئی سرغنہ بھی شامل ہیں۔