Feb ۱۵, ۲۰۲۱ ۱۵:۲۱ Asia/Tehran
  • صدر بشار اسد کی حمایت میں شامی شہریوں کے مظاہرے

شامی شہریوں کی بڑی تعداد نے الحسکہ اور قامشلی جیسے شہروں میں صدر بشار اسد کی حمایت میں مظاہرے کیے ہیں اور اپنے ملک سے امریکی اور ترک فوج کے فوری اور غیر مشروط انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔

المیادین ٹیلی ویژن کے مطابق مرکزی الحسکہ اور قامشلی کے ثقافتی حب میں ہونے والے ان مظاہروں میں شریک لوگ صدر بشار اسد سے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر "امریکی اور ترک فوجیو! نکل جاؤ" جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ امریکی اور ترک فوج نیز ان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کو باہر نکالنے کے لیے عوامی مزاحمتی محاذ تشکیل دینے کے لیے تیار ہیں۔

مظاہرے میں شریک شامی شہری امریکی پابندیوں کے مقابلے میں ڈٹ جانے کے حق میں بھی نعرے لگا رہے تھے ، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے شامی شہریوں پر جو پابندیاں عائد کی ہیں ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا اور یہ پابندیاں انہیں آئندہ صدارتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے سے نہیں روک سکیں گی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ صدر بشار اسد آئندہ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہوں گے،امریکہ شام کے خلاف پابندیاں ختم اور ہمارے ملک کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار کا سلسلہ بند کردے۔

شامی شہریوں نے قومی ڈائیلاگ شروع کیے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام شامی دھڑوں کے درمیان مذاکرات شروع کیے جائیں تاکہ ملک کی ارضی سالمیت کا دفاع اور تمام علاقوں پر اپنی رٹ دوبارہ قائم کی جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ شامی شہریوں نے یہ مظاہرے امریکہ سے وابستہ کرد ملیشیا کے جرائم کے خلاف کیے ہیں۔ کرد ڈیموکریٹ فورس نامی ملیشیا نے جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے گزشتہ دنوں قامشلی حسکہ شاہراہ پر سفر کرنے والے کئی شامی شہریوں کو اغوا اور مذکورہ دونوں شہروں کو جانے والے متعدد راستے سیل کر دیئے تھے۔

اس درمیان شام میں دہشت گرد امریکی فوج نے دیرالزور میں شام کے تیل کے کنووں کے قریب اپنے ٹھکانوں کو مضبوط کرنا شروع کردیا ہے- شام کے صوبہ دیرالزور کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں نے ہتھیاروں سے لدے ہوئےٹرک عراق سے غیرقانونی طریقے سےدیرالزور منتقل کئے ہیں اور دیرالزور میں تیل کے کنوؤں کے قریب یہ ہتھیار اتارے گئے ہیں - دیرالزور میں تیل کے ذخائر شام میں تیل کے سب سے بڑے اور اہم ذخائر شمار ہوتے ہیں اور اسی لئے امریکی فوج اس علاقے میں اپنی فوجی موجودگی کو مزید مستحکم بنانے کی کوشش کررہی ہے - خبروں میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے دو فوجی ہیلی کاپٹر بھی الحسکہ میں اترے اور اس کے فورا بعد امریکی فوجیوں کے ہمراہ شام کے مشرقی علاقوں اور عراق کی سرحد کی جانب روانہ ہوگئے جس وقت یہ دونوں فوجی ہیلی کاپٹر الحسکہ میں اترے تھے اس وقت فضا میں امریکا کے متعدد ڈرون طیارے پرواز کررہے تھے۔

 

ٹیگس