یمن میں سعودی اتحاد مآرب کو انسانی ڈھال بنا رہا ہے
یمن کے صوبہ مآرب میں جارح اتحاد، یمنی افواج کی پیش قدمی روکنے کے لئے عام شہریوں اور پناہ گزینوں سے انسانی ڈھال کے طور پر کام لے رہا ہے۔
یمن کی انسان دوستانہ امور کی اعلی کونسل نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد اور اس کے آلہ کار عناصر مآرب کے عام شہریوں اور پناہ گزینوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں تاکہ اس طرح سے اس صوبے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیشقدمی روکی جا سکے۔
اس کونسل نے صوبۂ مآرب میں عام شہریوں اور پناہ گزینوں کی ابتر صورت حال کا ذمہ دار جارح سعودی اتحاد اور اس کے آلہ کار عناصر کو قرار دیا اور عالمی برادری پر جارح سعودی اتحاد کے جرائم بند کرائے کے لئے زور دیا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر نے بھی صوبے مآرب میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بین الاقوامی مواقف کو یمنی عوام کے خلاف جنگ و جارحیت اور محاصرہ جاری رہنے کا باعث قرار دیا اور کہا کہ مآرب کی جنگ میں جارح سعودی اتحاد کی حمایت میں داعش دہشتگرد گروہ کی شمولیت، در حقیقت سعودی اتحاد اور داعش دہشتگرد گروہ کے درمیان بنیادی طور پر رابطہ موجود ہونے کا بین ثبوت ہے۔
داعش دہشتگرد گروہ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس کے عناصر نے الکسارہ کے محاذ پر انصاراللہ کے ٹھکانوں پر حملے کر کے اسکے کئی جوانوں قل یا زخمی کر دیا ہے۔
اس سے قبل بعض ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی تھی کہ القاعدہ اور داعش دہشت گرد گروہوں کے کئی سرغنہ، انصاراللہ کے جانبازوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مآرب میں داخل ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی مسلسل جارحیت کے مقابلے میں دفاعی کاروائی کے طور پر مآرب کو آزاد کرائے جانے کی جنگ بدستور جاری ہے۔ یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے صوبے مآرب میں جنگ بند کرنے کے لئے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیتھس کی اپیل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہم کے علاقے پر جارحین کے حملے کی شکست کے بعد سے اب تک یہ جنگ بند نہیں ہوئی ہے جبکہ مارٹن گریفیتھس اس جنگ کو مآرب پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ مآرب پر تسلط حاصل کرنے سے متعلق صنعا کی کوشش سے امن کی تمام امیدوں پر پانی پھر سکتا ہے۔
اسی اثنا میں مستقبل العدالہ نامی عوامی گروہ نے ایک بیان میں یمن کے تمام گروہوں اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مآرب کی جنگ کی حمایت کریں۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے صوبے مآرب میں گزشتہ ایک ہفتے سے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے آپریشن کے نئے مرحلے کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران صوبے کے مغربی علاقے میں واقع صرواح میں حکومت صنعا کی فوج نے بتیس مربع کلو میٹر کے علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جبکہ یہ فوج شہر مآرب سے ابھی دس کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
واضح رہے کہ شہر مآرب، منصور ہادی کی مستعفی حکومت کے آلہ کار فوجیوں کا گڑھ بنا ہوا ہے اور فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر مآرب کو آزاد کرائے جانے سے جنگ یمن کا پورا پانسا ہی پلٹ جائے گا۔