Feb ۲۱, ۲۰۲۱ ۲۰:۴۷ Asia/Tehran
  • یمنی فوج اور انصاراللہ کے خلاف سعودی ایجینٹ، القاعدہ اور داعش شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے تاکید کی ہے کہ یمنی قوم اپنے ملک کے تمام مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کا پختہ عزم رکھتی ہے اور اس کا یہ ارادہ متزلزل نہیں ہو سکتا۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ مآرب سے متعلق پیش آنے والے واقعات اپنے ملک کے تمام مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لئے یمن کی قومی جدوجہد کا حصہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جاری وحشیانہ جارحیت اور یمن کے محاصرے کے پیش نظر یمنی قوم نے سعودی اتحاد کا مقابلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان شہر مآرب کے مشرقی حصے اور سعودی عرب کے ساتھ لگے سرحدی علاقے الودیعہ کی جانب تیزی سے پیشرفت کر رہے ہیں اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس سے مآرب شہر اب صرف دس کلو میٹر دور رہ گیا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی تیز رفتار پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے سعودی اتحاد نے بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی کاروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بھاری تعداد میں اپنے فوجی روانہ کر دیئے ہیں جبکہ سعودی اتحاد کی فضائیہ اب تک مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکر فورس کے خلاف دسیوں بار فضائی حملے بھی کر چکی ہے۔

دریں اثنا یمن کی مستعفی حکومت نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ صوبے مآرب کے عوام یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس میں شامل ہو گئے ہیں، مآرب کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ساتھ تعاون کرنے سے روکیں۔

یمن کی مستعفی حکومت کے وزیر اطلاعات و سیاحت معمر الاریانی نے سبا نیٹ سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی کے بعد اس علاقے کے بہت سے لوگ یمن کی تحریک انصاراللہ میں شامل ہو گئے ہیں۔

انھوں نے صوبے مآرب سمیت تمام ان علاقوں کے عوام سے بھی جو اس وقت یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے کنٹرول میں ہیں، قبائیلی سرداروں اور عمائدین سے اپیل کی ہے کہ اپنے علاقے کے لوگوں اور بچوں کو انصاراللہ میں شامل ہونے سے روکیں۔

دوسری طرف یمن کی حزب الحق نے شہر مآرب کی حالیہ میدانی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور غاصب صیہونی حکومت سمیت سعودی اتحاد کے تمام ممالک، تکفیری دہشت گردوں کے محاذ پر اکھٹا ہو گئے ہیں۔

حزب الحق نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے انٹیلی جینس ادارے درحقیقت تکفیری دہشت گردی کے اصلی محرک ہیں اور مآرب میں داعش سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی اس حقیقت کی ترجمان ہے کہ یہ تمام دہشت گرد گروہ عالمی استکبار کے آلہ کار ہیں۔

اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور نے جنگ یمن میں تکفیریوں کے کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ مآرب کی جنگ میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے خلاف سعودی اتحاد کے آلہ کاروں کے ساتھ القاعدہ اور داعش سمیت تکفیری دہشت گرد گروہ شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔

ادھر شہر مآرب کے کچھ اور سرگرم عمل افراد نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ فوج کے ایک سو سترہویں بریگیڈ کے ایک فوجی دستے نے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کی مستعفی حکومت کے اصلی گڑھ کی حیثیت سے شہر مآرب اگر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں آزاد ہو جاتا ہے تو یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ سعودی اتحاد کی جنگ کی کایا ہی پلٹ جائے گی۔

ٹیگس