یمن، امریکی منصوبہ نیا نہیں ہے
عمان کے ذریعے جو منصوبہ پیش کیا گیا ہے اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے: انصاراللہ
انصار اللہ یمن کے ترجمان، محمد عبد السلام نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ نے عمان کے ذریعے بحران کے حل کے لئے جو منصوبہ پیش کیا ہے وہ پرانا منصوبہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یمنی بحران کے حل کے لئے امریکی منصوبہ کوئی نیا منصوبہ نہیں ہے کیونکہ یہ منصوبہ پہلے اقوام متحدہ نے بھی پیش کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انصاراللہ کا مطالبہ یہ ہے کہ فائر بندی کے مرحلہ وار منصوبے تک پہنچنے سے قبل بندرگاہیں اور ہوائی اڈے دوبارہ کھولے جائیں۔
انصاراللہ کے ترجمان نے کہا کہ عمانی ثالث کے ذریعہ ، ہم بحران کے حل کے سلسلے میں اپنی پیشکش پر امریکی ردعمل کا انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے تمام یمنی جماعتوں سے بات چیت شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انصار اللہ نے امریکہ سے براہ راست ملاقات نہیں کی۔
انصاراللہ کے عہدیدار نے فوجی کارروائیوں کو روکنے اور انسانیت سوز مظالم کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ رابطے جاری ہیں اور حالات کی تبدیلی کے پیش نظر ہمارا ردعمل بھی مختلف ہوگا۔
عبد السلام نے کہا کہ سعودی عرب پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کو روک کر یمن کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ریاض نے پچھلے مہینے میں ایک ہزار سے زیادہ مرتبہ یمنی فوج اور لوگوں پر بمباری کی ہے کہا کہ اگر ریاض اپنے حملے روکتا ہے تو یمن اپنے ڈرون اور میزائل حملے بھی روک دے گا۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں ورلڈ فوڈ پروگرام نے پہلے بھی متنبہ کیا تھا کہ سعودی اتحاد الحدیدہ بندرگاہ تک ایندھن کی رسد کے سلسلے میں روک تھام جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس تنظیم نے تاکید کی تھی کہ یمن میں ایندھن کی شدید قلت نے ملک کی غذائی تحفظ کو خطرناک صورتحال کے نزدیک کر دیا ہے۔