یمن میں امریکہ اور القاعدہ کا گٹھ جوڑ
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے کہا ہے کہ امریکہ صوبہ عدن اور مآرب میں موجود القاعدہ کے دہشت گرد سرغنوں سے رابطے میں ہے اور ان کے درمیان پوری طرح یکجہتی پائی جاتی ہے-
یمن کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالخالق العجزی نے کہا ہے کہ القاعدہ کے دونوں گروہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت میں شریک ہیں ۔
عبدالخالق العجزی نے کہا کہ امریکہ اور القاعدہ کے دہشت گرد سرغنوں کے درمیان ٹیلی فونی رابطوں کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ القاعدہ کے پچاسی غیرملکی سرغنہ صوبہ مآرب میں موجود ہیں اور ان میں سے بعض یمن کے خلاف جنگ سے متعلق مسائل میں امریکہ سے رابطے میں ہیں ۔
یمن کے خلاف موجودہ جارحیت میں القاعدہ اور داعش شروع سے ہی شریک ہیں اور اس وقت حزب الاصلاح ، القاعدہ اور داعش سب کے سب مآرب میں اپنے آخری اڈے میں اکٹھا ہوگئے ہیں اور اسے ہر صورت بچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
مآرب کی آزادی کی کارروائی سے امریکہ اور اس کے اتحادی سخت پریشان ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکا ان دہشتگرد گروہوں کی بھرپور حمایت کررہا ہے
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ اربن وار کے تربیت یافتہ دستے یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کی مدد کے لئے مآرب میں داخل ہوگئے ہیں۔
یمنی افواج کی پیشقدمی کے بعد شہرمآرب کے اطراف کے بہت سے علاقے سعودی اتحاد کے ہاتھوں سے نکل گئے ہیں جس کے بعد اربن وار کے اسپیشل دستے اس شہر میں داخل ہوگئے ہیں ۔