May ۰۹, ۲۰۲۱ ۰۸:۴۰ Asia/Tehran
  •  سعودی اتحاد کے حملوں کے خلاف یمنی فورسز کا جوابی حملہ

سعودی اتحاد نے خمیس مشیط کے فوجی اڈے پر یمن کے ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔

سعودی اتحاد کی جانب سے جمعتہ الوداع کے روز القدس ریلی پر ہونے والے وحشیانہ حملے کے جواب میں یمنی فورسز نے خمیس مشیط میں الخالد ائربیس کےفوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمنی فوج نے جنوبی سعودی عرب کے خمیس مشیط میں واقع جارح سعودی عرب کی ملک خالد ایئربیس کو قاصف کے ٹو ڈرون طیارے سے نشانہ بنایا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ ملک خالد ایئبر بیس میں انجام دیا جانے والا آپریشن کامیاب رہا ہے اور یہ فوجی کارروائیاں یمن کے خلاف جارحیتوں اور محاصرے کا جواب ہے جو اس کا قانونی حق ہے ۔

سعودی اتحاد نے اپنے ایک بیان میں یمنی فورسز کی جانب سے خمیس مشیط کے فوجی اڈے پر ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے، تاہم بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ  جارح سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمنی فوج نے خمیس مشیط کی جانب ایک ڈرون روانہ کیا تھا جس کا حملے سے پہلے ہی پتہ لگا لیا گیا ۔

 سعودی اتحاد کے بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ مذکورہ ڈرون بارودی مواد سے لیس تھا اور خمیس مشیط میں واقع شاہ خالد ائربیس پر فوجی اہداف کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

دفاعی امور کے مبصرین کی جانب سے سعودی عرب میں فوجی ٹھکانوں پر ڈرون حملوں کو یمنی فورسز کی جنگی برتری سے تعبیر کیا جارہا ہے۔

سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

 

سعودی عرب امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے جارحانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔

سعودی عرب کے حملوں میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید ، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بےگھر اور دربدر ہوچکے ہیں۔

 

ٹیگس