داعش کو پروان چڑھانے والے ممالک نے اپنا کام کردیا
لبنان کے دفاعی امور کی وزیر زينہ عکر نے وزارت خارجہ کی نگراں وزیر کا عہدہ سنبھال لیا۔
لبنان کے صدر میشل عون نے لبنان کے وزیرخارجہ شربل وہبہ کا استعفی منظور کرتے ہوئے وزارت خارجہ کا قلمدان زینہ عکر کے حوالے کردیا ہے جو وزارت دفاع کے عہدے پر براجمان ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیرخارجہ شربل وہبہ نے عرب ٹی وی چینل الحرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کسی ملک کا نام لئے بغیر اشارتا سعودی عرب کو جو خود کو" مملکہ الخیر" کے لقب سے نوازتا ہے۔ کہا تھا : دوسرے مرحلے میں داعشی آگئے اور وہی ممالک جو اہل محبت و دوستی و برادری تھے ان کو لائے تھے، اہل محبت والے ممالک ہمارے لئے داعش کو لائے اور دشت نینوا، الانبار اور تدمرمیں انہیں لاکر پروان چڑھایا۔
لبنانی وزیرخارجہ کے اس بیان کے بعد منگل کے روز سعودی عرب نے ریاض میں متعین لبنانی سفیر کو طلب کرکے اپنے سخت اعتراض واحتجاج سے آگاہ کیا۔
سعودی عرب کے اس اقدام کے بعد امارات ، بحرین، کویت اور مصر نے بھی ریاض کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے شربل وہبہ کے بیان کو اہانت آمیز قرار دیا تھا۔ جس کے بعد لبنان کے وزیرخارجہ شربل وہبہ نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا تھا۔ تاہم لبنانی رائے عامہ نے شربیل وہبہ کے بیان کو ان کی جرات اور حقیقت پسندی کا نتیجہ قرار دیا لیکن وزیراعظم سعد حریری نے کہا تھا کہ ان کا بیان ہمارے عرب دوستوں پر گراں گزرے گا۔
واضح رہے کہ داعش کی تشکیل میں امریکہ اور سعودی عرب اور بعض عرب ملکوں کا کردار مکمل طور سے عیاں ہے اور خود اعلی امریکی حکام کھل کر اس کا اعتراف بھی کرچکے ہيں۔